حماس کے زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تل ابیب میں مظاہرے
حماس کے زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تل ابیب میں مظاہرے
فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے ایک اسرائیلی قیدی کی ایک اور ویڈیو جاری کی۔قیدی امریکہ اور اسرائیل کی دہری شہریت کا حامل ہے۔ ویڈیو میں قیدی نے اپنے اہل خانہ اور اسرائیلی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی اور امریکی حکومتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ قیدیوں کی جلد از جلد رہائی میں مدد کریں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد بہت سے اسرائیلیوں نے اسی دن تل ابیب میں دوبارہ احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حکومت حماس کے ساتھ جلد از جلد جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچے اور قیدیوں کی جلد از جلد وطن واپسی کو یقینی بنائے۔
اسی روز ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یارون نے اسی دن کہا کہ اسرائیلی قیادت اسرائیل کو غزہ کی پٹی پر قبضے، ضبطی اور "نسلی صفایا” کے راستے پر لے جا رہی ہے۔ یارون نے متنبہ کیا کہ نیتن یاہو کی حکومت اسرائیل کو "تباہی” کی طرف لے جا رہی ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا کہ یارون کا بیان غلط تھا۔ سار نے مطالبہ کیا کہ یارون اپنے ریمارکس واپس لیں۔