پیرو چین کی ترقی کے کامیاب تجربے سے سیکھے گا ،صدر پیرو
چانکے بندرگاہ بحرالکاہل میں چین کے فعال کردار کی ایک مثال ہے، دینا بولوارٹے
پیرو کی صدر دینا بولوارٹے نے چند روز قبل چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اپیک اجلاس کی میزبان کی حیثیت سے، پیرو کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کے ذریعے عالمگیریت کے لیے اعتماد بڑھانے کی توقع کرتا ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا ان کا ملک ترقی کے عمل کو بہتر بنائے گا اور چین کی ترقی کے کامیاب تجربے سے سیکھے گا ۔
دینا بولوارٹے کا ماننا ہے کہ چین اکیس اپیک معیشتوں کے درمیان اقتصادی تبادلوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور چانکے بندرگاہ بحرالکاہل میں چین کے فعال کردار کی ایک مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرو چین کی پیروی کرتے ہوئے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا اور چین سے سیکھے گا کہ کس طرح انتہائی غربت سے باہر نکلنا ہے اور ایک مضبوط قوم بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے چین سے سیکھا ہے کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ۔
دینا بولوارٹے کا ماننا ہے کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو باہمی احترام، انصاف اور امن برقرار رکھنے کی ایک مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیرو بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو میں شرکت جاری رکھے گا، اپنی اقتصادی مارکیٹ کو وسعت دے گا، اور ابھرتے ہوئے ممالک کی ترقی کو فروغ دینا جاری رکھے گا.
اپنے انٹرویو میں صدر دینا بولوارٹے نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا دورہ پیرو اور اپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس میں ان کی شرکت نہ صرف پیرو چین تعلقات کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے بلکہ اس سے ایشیا بحرالکاہل تعاون میں نئی تحریک پیدا ہوگی اور اعتماد میں اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے یہ ا مید ظاہر کی کہ آزاد تجارتی معاہدے اور چانکے بندرگاہ جیسے عملی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کے لئے مل کر کوشش کی جائے گی۔