چین کا مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کا مضبوط عزم
ریو ڈی جنیرو:چینی صدر شی جن پھنگ نے ریو ڈی جنیرو میں جی 20 سربراہ اجلاس سے اپنے خطاب میں تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے اہم تجاویز پیش کیں اور عالمی ترقی کی حمایت کے لئے چین کے آٹھ اقدامات کا اعلان کیا۔ بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق اس کے ساتھ ہی شی جن پھنگ نے معیشت، مالیات، تجارت، ڈیجیٹل اور حیاتیاتی ماحول کے شعبوں میں عالمی حکمرانی کے حوالے سے چین کے تصورات پر جامع روشنی ڈالی، جسے مختلف حلقوں کی جانب سے پذیرائی ملی ہے ۔ اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2023 میں دنیا بھر میں تقریباً 73 کروڑ 30 لاکھ افراد کو بھوک کا سامنا تھا،یعنی ہر 11 افراد میں سے ایک شخص کو کھانے کی قلت تھی۔ غربت کو کیسے دور کیا جائے؟ اس حوالے سے چین کی جانب سے تمام 80 کروڑ غریب افراد کو غربت سے نکالنے کے تجربے نے غربت کے خاتمے کے عالمی نصب العین کو بڑی حد تک آگے بڑھایا ہے بلکہ لوگوں کو یہ یقین دلایا ہے کہ چین کامیاب ہوسکتا ہے تو دیگر ترقی پذیر ممالک بھی کامیاب ہوسکتے ہیں۔ چین نے جی 20 سمٹ کے چیئرمین ملک برازیل کی جانب سے پیش کردہ بھوک اور غربت کے خلاف عالمی اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس سے ظاہر ہو تاہے کہ چین جو کر رہا ہے وہ غربت کو پارینہ قصہ بنانے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ مشترکہ ترقی کا حصول عالمی حکمرانی کی بہتری کے بغیر ناممکن ہے۔ عالمی اقتصادی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے چین کی تجویز میں "عالمی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کی کوششوں” پر زور دیا گیا ہے۔اس تصور نے "شراکت داری” کے موضوعات اور مفہوم کو مالا مال کیا جو عالمی میکرو پالیسی کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے اور عالمی معاشی ترقی کے وسیع امکانات بڑھانے کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے. ریوڈی جنیرو سے دوبارہ شروع کردہ اس نئے سفر میں جی 20 کو عالمی حکمرانی کو بہتر بنانے اورترقی کو فروغ دینے کی قوت رہنا چاہئے۔ چین مشترکہ ترقی کے حصول اور عالمی حکمرانی کو بہتر بنانے کے عمل میں چین کی قوت” فراہم کرتا رہےگا۔