ترقی پذیر ممالک مالی امداد اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اضافہ کریں ،چینی نائب ویراعظم
چینی صدر شی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے، سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چین کے نائب وزیر اعظم ڈینگ شیوئی شیانگ نے آذربائیجان کے دارلحکومت باکو میں منعقدہ عالمی رہنماؤں کے ماحولیاتی ایکشن سمٹ سے خطاب کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس سال موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے نفاذ اور اس پر عمل درآمد کی 30 ویں سالگرہ ہے۔ مشترکہ مگر مختلف ذمہ داریوں کا اصول عالمی آب و ہوا کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کا سنگ بنیاد ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کو پہل کرتے ہوئے کاربن اخراج کو کم کرنے میں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے جبکہ ترقی پذیر ممالک کو بھی اپنی صلاحیتوں کے مطابق پوری کوشش کرنی ہوگی۔
آخرکار موسمیاتی تبدیلی کا حل ترقیاتی ماڈلز میں مکمل اصلاحات پر منحصر ہے. بین الاقوامی برادری کو منظم اور منصفانہ انداز میں توانائی کی تبدیلی کو تیز کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو مالی امداد اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اضافہ کریں تاکہ عالمی ماحولیاتی اقدامات کے لئے اعتماد اور ضمانت فراہم کی جاسکے۔ڈینگ شیوئی شیانگ نے کہا کہ چین ایک صاف ستھری اور خوبصورت دنیا کی تعمیر کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔