چینی وزیراعظم کی شنگھائی میں ازبکستان کے اپنے ہم منصب سے ملاقات
شنگھائی(شِنہوا)چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے ازبکستان کے اپنے ہم منصب عبداللہ اریپوف سے ملاقات کی جو 7ویں چین درآمدی نمائش میں شرکت کے لئے شنگھائی میں ہیں۔چین۔ازبکستان تعلقات کے بارے میں وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت نے اس سال 2 مرتبہ ملاقات کی ہے جس میں ایک نئے دور کے لئے پائیدار جامع تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینے اور باہمی تعلقات سے متعلق اہم اتفاق کیا گیا۔چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین مشترکہ افہام و تفہیم کو ٹھوس اقدامات اور تعاون کے نتائج میں تبدیل کرنے کے لئے ازبکستان کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد حاصل ہوسکیں۔وزیراعظم لی چھیانگ نے نئی توانائی، ڈیجیٹل معیشت، مصنوعی ذہانت، سرحد پار ای کامرس، فائیو جی اور ماحول دوست کان کنی جیسی ابھرتی ہوئی صنعتوں میں تعاون کے امکانات کو بروئے کار لانے پر بھی زور دیا۔لی چھیانگ نے کہا کہ چین ازبکستان کے ساتھ ثقافت، تعلیم، سیاحت اور غربت کے خاتمے جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے اور عوامی روابط کو آسان بنانے کو تیار ہے۔اس موقع پر ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، پیداوار، عوامی روابط، ٹرانسپورٹیشن اور نقل وحمل کے شعبوں میں عملی تعاون کو وسعت دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت کرتا ہے۔ازبک وزیراعظم نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی "3 شیطانی قوتوں” کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے پر بھی زور دیا۔عبداللہ اریپوف نے کہا کہ ازبکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے لائحہ عمل اور چین وسط ایشیا میکانزم کے تحت چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے تاکہ باہمی تعلقات کو فروغ دیا جاسکے۔