ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو
تحریر: اعتصام الحق ثاقب
نومبر کی پانچ تاریخ سے ۱۰ تک چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا آغاز شنگھائی میں ہو رہا ہے ۔ سی آئی آئی ای دنیا کی پہلی درآمدی تھیم پر مبنی قومی سطح کی نمائش ہے، جس میں چین کے بیرونی دنیا کے لئے کھلنے کے عمل اور اس کے فروغ کا مشاہدہ کیا جاتا ہے ۔چینی صدر شی جن پھنگ نے 2022 میں جب پانچویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں تقریر کی تھی تو انہوں نے سی آئی آئی ای کی تین اہم پوزیشنز کا تعین کیا تھا ،پہلا "یہ ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تعمیر کے لئے ایک کھڑکی” ہے، دوسرا ” یہ ایک اعلی سطح کے کھلے پن کا پلیٹ فارم ” ہے ، اور تیسرا ،یہ ایک بین الاقوامی عوامی پراڈکٹ ہے جس میں پوری دنیا شریک ہے۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران سی آئی آئی ای کے "دوستوں کا حلقہ” بڑا ہوتا جا رہا ہے، جس سے یہ بات پوری طرح ظاہر ہوتی ہے کہ یکطرفہ اور تحفظ پسندی کے مقابلے میں ، چین کی جانب سے دنیا سے ہاتھ ملانے اور ممالک کے درمیان دیواریں تعمیر کرنے پر زور دینا زمانے کا رجحان اور عوام کی امنگوں کے مطابق ہے، اور اسے کوئی نہیں روک سکتا۔
ساتویں سی آئی آئی ای کی خصوصیات کے حوالے سے بات کی جائے تو اس ایکسپو میں 297 فارچیون گلوبل 500 اور صنعت کی معروف کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں جو ایک ریکارڈ تعداد ہے ۔ نمائش میں 400 سے زیادہ نئی مصنوعات، نئی ٹیکنالوجیز اور نئی خدمات کو متعارف کر وایا جائے گا ۔ اس سال کی سی آئی آئی ای میں 77 ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں کنٹری ایگزیبشن میں شرکت کریں گی، اور بزنس ایگزیبشن میں 129 ممالک اور خطوں کے تقریباً 3,500 نمائش کنندگان شرکت کریں گے جو گزشتہ نمائش سے زیادہ ہیں ۔ نمائش کا مجموعی رقبہ 420,000 مربع میٹر سے زیادہ ہو گا ، اور کل 152 ممالک، خطے اور بین الاقوامی تنظیمیں کنٹری ایگزیبشن اور بزنس ایگزیبشن میں شرکت کریں گی۔ بزنس ایگزیبشن میں چھ بڑے شعبے ہیں جن میں خوراک اور زرعی مصنوعات، آٹوموبائل، تکنیکی آلات، اشیائے صرف، طبی آلات اور ادویات اور صحت کی دیکھ بھال، اور خدمات کی تجارت کے ساتھ ساتھ انوویشن انکیوبیشن ایریا شامل ہے ۔
اس سال سی آئی آئی ای میں اعلیٰ درجے کے سازوسامان کی مینوفیکچرنگ، سبز ماحولیاتی تحفظ، بائیو ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں نئی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد کی پہلی بار رونمائی کی جا رہی ہے ۔ موجودہ نمائش کا پیمانہ اور نمائش کنندگان کا معیار تاریخی ریکارڈ ہے۔ دنیا کے سر فہرست گاڑیوں کے برانڈز، انڈسٹریل الیکٹریکل انٹرپرائزز، میڈیکل ڈیوائس کمپنیاں، کان کنی کی بڑی کمپنیاں، اناج کے بڑے تاجر اور بڑی شپنگ کمپنیاں بھی اس نمائش میں شرکت کر رہی ہیں ۔
چینی وزیر اعظم لی چھیانگ کی دعوت پر مختلف ممالک کے سربراہان بھی اس نمائش میں شرکت کے لیے چین پہنچے ہیں جن میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم ، ازبکستان کے وزیر اعظم اریپوف، سلوواکیہ کے وزیر اعظم فیزو، قازقستان کے وزیر اعظم بیخہونوف ، منگولیا کے وزیر اعظم اوون ایرڈن، سربیا کے وزیر اعظم ووکیوچ اور دیگر غیر ملکی رہنما سی آئی آئی ای کی افتتاحی تقریب اور متعلقہ سرگرمیوں میں شرکت کریں گے
چین کا ماننا ہے کہ وہ مارکیٹ مواقعوں کو زیادہ سے زیادہ کھولنے کو فروغ دیتا رہے گا اور ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر تمام پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔ 1.4 بلین سے زیادہ آبادی اور 400 ملین سے زائد افراد کے متوسط آمدنی والے گروپ کے ساتھ چین مارکیٹ کی طلب کے لحاظ سے بہت زیادہ امکانات پیش کرتا ہے اور ہمیشہ اپنے مارکیٹ مواقع کو بانٹنے کے لئے تیار رہا ہے۔ چین فعال طور پر درآمدات کو وسعت دے رہا ہے ، اشیاء اور خدمات میں تجارت کی مربوط ترقی کو فروغ دے رہا ہے ، سرحد پار خدمات کی تجارت کے لئے منفی فہرستوں کو نافذ کر رہا ہے ، غیر ملکی تجارت کے فارمیٹس اور ماڈلز میں جدت طرازی کی حمایت کر رہا ہے ، اور ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دے رہا ہے ۔ چین کی اشیاء اور خدمات کی درآمدات اگلے پانچ سالوں میں مجموعی طور پر 17 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ساتویں چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی ماضی کی طرح کامیابیاں سمیٹتے ہوئے بین الاقوامی دنیا میں تجارتی تعاون کی ایک اعلی مثال قائم کرے گی اور اس پیغام کو مزید مستحکم کرے گی کہ دنیا کی بقاء تجربات اور مفادات کی تقسیم میں ہے۔