انتظار پنجوتھا کے اغوا کاروں کے خلاف حسن ابدال میں مقدمہ درج
انتظار پنجوتھا کے اغوا کاروں کے خلاف حسن ابدال میں مقدمہ درج
اسلام آباد: 8 اکتوبر سے لاپتا بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا گزشتہ شب بازیاب ہوئے تھے۔ حسن ابدال میں پولیس مقابلے کے بعد مبینہ اغوا کار مغوی وکیل کو چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ اغوا کار مجھ سے 2 کروڑ روپے تاوان مانگتے رہے، مجھ پر تشدد بھی کیا گیا۔ تھانہ صدر حسن ابدال میں انتظار پنجوتھا کے اغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ سی ٹی ڈی اہلکار آصف اقبال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ دوران گشت بغیر نمبر پلیٹ گاڑی کو پولیس نے رکنے کا اشارہ کیا۔گاڑی نہ رکنے پر پولیس نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا اور اغوا کار خوفزدہ ہو کر گاڑی چھوڑ گئے۔ اغوا کار پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے گاڑی اور مغوی کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
مغوی نے پولیس کو اپنا نام انتظار پنجوتھا بتایا اور کہا کہ اغوا کاروں نے مجھے 8 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے اغوا کیا تھا۔ اغوا کاروں نے میرے گھر والوں سے 2 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ اغوا کار مجھے آج رات کو کے پی کے کے علاقہ چمکنی لے جارہے تھے
پولیس نے مختلف دفعات کے تحت اغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ بتایا کہ بازیاب مغوی انتظار پنجوتھا کو رات گئے تھانہ کوہسار اسلام آباد پولیس ساتھ لے گئی تھی۔