News Views Events

پنجاب میں فضائی آلودگی کے ڈیرے، ہر منظر دھند لا گیا

اسلام آباد میں سموگ کا خطرہ،پاک ای پی اے کی ضلعی انتظامیہ سے دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش

0

لاہور: پنجاب میں فضائی آلودگی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، سموگ کے باعث ہر منظر دھند لا گیا، لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔
شہر لاہور میں سموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، شہر لاہور کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کر گیا، ڈیفنس (ڈی ایچ اے) کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1853، لبرٹی چوک میں 1208 تک جا پہنچا ہے۔
اسی طرح شملہ پہاڑی کے اطراف کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1007 تک پہنچ گیا ہے۔
لاہور میں فضائی آلودگی کے باعث سانس کے مسائل سامنے آ رہے ہیں جبکہ آنکھوں میں جلن کی شکایات بھی ہیں، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہن کر باہر نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارت کا شہر کولکتہ311 اے کیو آئی کے ساتھ دوسرے اور دہلی258 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد میں سموگ کے خطرے کے پیش نظر پاک ای پی اے نے ضلعی انتظامیہ سے دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کردی ۔
تفصیلات کے مطابق بھٹوں سے دھویں کے اخراج، ٹھوس فضلے اور زرعی فضلے کر جلانے پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے ،
پاک ای پی اے کے مطابق سموگ سے بچاو کیلئے چار ماہ تک دفعہ 144 نافذ کی جائے، خلاف ورزی کی صورت میں ای پی اے ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جائے،
انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق خشک اور سرد موسم کے دوران سموگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے،
مشرقی اور وسطی پنجاب سب سے زیادہ سموگ سے متاثر ہوتے ہیں، آنیوالے دنوں میں میدانی علاقوں اور پوٹھوہار ریجن میں ایئر کوالٹی متاثر ہونے کا خدشہ ہے،
سموگ سے اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، لاہور اور دیگر شہر متاثر ہونے کا خدشہ ہے،
پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق سموگ کا دورانیہ نومبر سے شروع ہوکر فروری تک رہتا ہے،
پاک ای پی اے کے مطابق سموگ کے انسانی صحت، ماحولیات اور ملکی معیشت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں،
پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے،
ان اقدامات میں گاڑیوں سے دھویں کے اخراج، ٹھوس فضلے اور زرعی فضلے کو جلانے سے روکنا شامل ہے،
ضلعی انتظامیہ فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ایجنسی کی مدد کرے،

Leave A Reply

Your email address will not be published.