چین نے اصلاحات کو فروغ دینے کے ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے، چینی صدر
بین الاقوامی تجارتی قوانین کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لئے پہل کرنا ضروری ہے، شی
بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا ہےکہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18 ویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس نے نئے دور میں جامع اصلاحات کو گہرا کرنے اور نظام کے مجموعی ڈیزائن کے ذریعے اصلاحات کو فروغ دینے کے ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے، جس سے چین کی اصلاحات اور کھلے پن میں ایک نئی صورتحال پیدا ہوئی ہے، جو ایک تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔
بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق سی پی سی کی بیسویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس کی روح کے مطالعے اور اس پر عمل درآمد کے لئے صوبائی اور وزارتی سطح پر رہنماوں کے لئے ایک خصوصی سیمینار نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن میں شروع ہوا۔ شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں ایک اہم تقریر کرتے ہوئے کہا کہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کو بہتر بنانا ، قومی حکمرانی کے نظام اور حکمرانی کی صلاحیت کو جدید بنانا، وقت کے نئے ترقیاتی رجحان کے مطابق ترقی کے نئے تقاضوں پر عمل کرنا، عوام کی نئی توقعات پر عمل کرنا اور جامع اور مربوط طور پر تمام پہلوؤں میں اصلاحات کو فروغ د ینا ضروری ہے تاکہ چین کی جدیدکاری کے لئے ایک مضبوط تحریک فراہم کی جا سکے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اصلاحات ایک جامع منصوبہ ہے جس کے لئے سائنسی طریقوں اور تمام پہلوؤں کو اچھی طرح سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ اصلاحات اور قانون کی حکمرانی کے اتحاد پر قائم رہنا، قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے اصلاحات کی طاقت کو استعمال کرنا، اور چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلسٹ حکمرانی کے نظام کو مسلسل بہتر بنانا ضروری ہے. .صدر شی نے کہا کہ اصلاحات اور کھلے پن کے اتحاد پر قائم رہنا، ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دینا، بین الاقوامی اعلی معیار کے معاشی اور تجارتی قوانین کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لئے پہل کرنا، غیر ملکی تجارت، غیر ملکی سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے انتظامی نظام میں اصلاحات کو گہرا کرنا اور مارکیٹ اور قانون پر مبنی بین الاقوامی سطح کا کاروباری ماحول پیدا کرنا ضروری ہے۔