بین الاقوامی سطح پر جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو شدید چیلنجوں کا سامنا ہے، تخفیف اسلحہ کے چینی سفیر
بین الاقوامی سطح پر جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو شدید چیلنجوں کا سامنا ہے، تخفیف اسلحہ کے چینی سفیر
چین کے تخفیف اسلحہ کے سفیر شن جیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اناسیویں اجلاس کی پہلی کمیٹی میں جوہری تخفیف اسلحہ پر خصوصی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کے درمیان اسٹریٹجک باہمی اعتماد کی موجودہ کمی، کشیدہ جغرافیائی سیاسی حالات اور بڑھتے ہوئے علاقائی تنازعات میں بین الاقوامی جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو جوہری خطرات کو کم کرنے، جوہری تخفیف اسلحہ کو فروغ دینے، جوہری پھیلاؤ کو روکنے اور عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
شن جیان نے کہا کہ علاقائی صورتحال کو بہتر کرنے اور جلد از جلد جنگ بندی کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ قومی سلامتی کی پالیسیوں میں جوہری ہتھیاروں کے کردار کو مؤثر طریقے سے کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سٹریٹجک قوتوں کو فرنٹ لائن میں لا کر "آگ سے کھیلنے ” کے رویے کو ترک کرنا چاہیے؛ جوہری تخفیف اسلحہ کے لیے ایک عملی اور قابل عمل راستہ اختیار کرنا چاہیے اور جوہری عدم پھیلاؤ کی بین الاقوامی کوششوں کو فروغ دینا چاہیے۔
شین جیان نے اس بات پر زور دیا کہ سرد جنگ کی ذہنیت کے جنون میں مبتلا ہونا ، طاقت کے مقابلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ، اور کیمپس میں تصادم کو ہوا دینے سے جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کا بین الاقوامی عمل ختم ہو جائے گا ۔