اسرائیلی فوج کا لبنانی حزب اللہ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر کے کمانڈ سینٹر پر حملہ
اسرائیلی فوج کا لبنانی حزب اللہ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر کے کمانڈ سینٹر پر حملہ
بیروت: اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی فضائیہ نے بیروت میں لبنانی حزب اللہ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر کے کمانڈ سینٹر اور حزب اللہ کی زیر زمین ہتھیاروں کی تیاری کی ورکشاپ کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ نے 20 اکتوبر کی علی الصبح ایک جنگی رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ اس نے اسی دن شمالی اسرائیل کے شہر صفد اوراس کے قریب ایک بستی پر راکٹوں سے حملہ کیا۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی روز علی الصبح شمالی اسرائیل اور گولان ہائٹس میں کاٹزلن بستی کے کئی مقامات پر فضائی دفاع کے سائرن بجنے لگے اور ایک مشکوک فضائی ہدف مشرق کی جانب سے گولان ہائٹس میں داخل ہوا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے ترجمان اویکئی اداراج نے اسی دن علی الصبح انتباہ جاری کیا، جس میں بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع دو عمارتوں کے آس پاس کے رہائشیوں سے انخلاء کا مطالبہ کیا گیااور کہا گیا کہ اسرائیلی دفاعی افواج بہت جلد ان تنصیبات کے خلاف کارروائی کریں گی۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی شمالی اسرائیلی شہر قیصریہ میں واقع نجی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ کیا گیا ۔ نیتن یاہو اور اسرائیلی حکومت نے بعد میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اور ایران نے حملے کی منصوبہ بندی کی اور وہ اس کی قیمت ادا کریں گے۔ اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان ہاگری نے اس رات متنبہ کیا تھا کہ حزب اللہ نے یہ حملہ کیا ہے، جس سے اسرائیل کو "اس گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے” پر مجبور کیا گیا ہے۔ ابھی تک حزب اللہ کی جانب سے اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ادھر ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے 19 تاریخ کی شام کو کہا کہ "یہ آپریشن لبنانی حزب اللہ نے کیا ہے۔