چین کا تائیوان کی نمائندگی کرنا بالکل جائز ہے،چینی اسٹیٹ کونسل تائیوان امور
چین اور تائیوان کو الگ الگ بیان کرنا "تائیوان علیحدگی پسندانہ" سوچ ہے،چھن بن ہوا
بیجنگ:چین کے تائیوان علاقے کے سربراہ لائی چھنگ ڈے نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں کہا ہے کہ "عوامی جمہوریہ چین کو تائیوان کی نمائندگی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے” اور یہ کہ وہ "تائیوان اور بین الاقوامی برادری کے درمیان تعاون کو گہرا کریں گے”۔اس حوالےسے ایک سوال کے جواب میں16 اکتوبر کو چین کے اسٹیٹ کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قاہرہ اعلامیہ اور پوٹسڈیم اعلامیہ سمیت متعدد بین الاقوامی قانونی دستاویزات نے تائیوان پر چین کے اقتدار اعلی کی تصدیق کی ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کا تائیوان کی نمائندگی کرنا بالکل جائز ہے اور چین نے ہمیشہ تائیوان کے خطے کی نمائندگی کی ہے۔
چھن بن ہوا نے کہا کہ لائی چھنگ ڈے کا چین اور تائیوان کو الگ الگ بیان کرنا "تائیوان علیحدگی پسندانہ” سوچ ہے۔ "بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون”کی نام نہاد وکالت درحقیقت "تائیوان علیحدگی” کی سوچ کو بے نقاب کرتی ہے، چین کی خودمختاری کو کمزور کرتی ہے، اور بین الاقوامی برادری کے ایک چین کے اصول کی پاسداری کے بنیادی اتفاق رائے کو کو چیلنج کرتی ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی برادری دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو چیلنج کرنے کی لائی چھنگ ڈے کی سازش کو واضح طور پر سمجھے گی ۔