News Views Events

شِنہوا کے صدر کی سنکیانگ میں غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں

0

ارمچی(شِنہوا) شِنہوا نیوز ایجنسی کے صدر فو ہوا نے چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے دارالحکومت ارمچی میں ہونے وا لے چھٹے عالمی میڈ یا سربراہی اجلاس میں شریک متعدد عالمی میڈیا اداروں کے رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔
فو ہوا نے ذرائع ابلاغ کے رہنماؤں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ورلڈ میڈیا سمٹ میکانزم کے 15 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کے ماہرین کے شکرگزار ہیں جن کی کوششوں کی بدولت یہ سمٹ عالمی میڈیا کے تبادلوں اور تعاون کے اعلیٰ سطح کے پلیٹ فارم میں تبدیل ہوچکی ہے جس کی عالمی سطح پر بھرپور پزیرائی ہوئی ہے۔
اس سال سربراہ اجلاس کا موضوع "مصنوعی ذہانت اور ذرائع ابلاغ میں رونما ہونے والی تبدیلیاں” ہے جس کی میزبانی شِنہوا اور سنکیانگ کی علاقائی حکومت نے مشترکہ طور پر کی۔ شرکاء کو علاقے میں مختلف مقامات کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی گئی۔
فو ہوا نے امید ظاہر کی کہ مختلف ملکوں کے ذرائع ابلاغ اس سر براہ اجلاس کو ٹیکنالوجی میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں ذرائع ابلاغ کی ذمہ داریوں اور مشنز کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کے موقع کے طور پر استعمال کریں گے جبکہ تنوع، جامعیت اور مہمان نوازی کا حامل حقیقی سنکیانگ بھی دیکھ سکیں گے۔
میڈ یا کے مہمان رہنماؤں میں روسیا سیگوڈنیا میڈیا گروپ کے ڈپٹی ایڈیٹر انچیف دمیتری گورنوسٹیوف اور ہنگری کے اے ٹی وی میڈیا گروپ کے سی ای او تماس کوواکس شامل تھے۔
دمیتری گورنوسٹیوف نے کہا کہ روسیا سیگوڈنیا کی ورلڈ میڈیا سمٹ اور برکس میڈیا سمٹ جیسے کثیرجہتی ڈھانچوں میں شِنہوا کے ساتھ قریبی شراکت داری ہے۔
انہوں نے تبادلے اور باہمی سیکھنے کے عمل کو مضبوط بنانے اور شِنہوا کے ساتھ عملی تعاون میں اضافہ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

تماس کوواکس نے کہا کہ شِنہوا نے عالمی ذرائع ابلاغ کے تبادلے اور تعاون میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اے ٹی وی شِنہوا کے ساتھ تعاون کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور تعاون کے شعبوں میں اضافے اور مزید ثمرات پر مبنی نتائج کے حصول کی امید کرتا ہے۔

سربراہ اجلاس کے دوران شِنہوا نے ایجنسی فرانس پریس، ایران کے مہر میڈیا گروپ اور بلغارین نیوز ا یجنسی کے ساتھ معاہدوں پر دستخط بھی کئے جن میں خبروں کے تبادلے اور باہمی دوروں جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.