سرد جنگ کی ذہنیت اور بالادستی کی سیاست ہی انسانیت کو "ڈیڈ اینڈ "تک لے جائے گی، چین
چینی وزارت خارجہ کے محکمہ اسلحہ کنٹرول کے ڈائریکٹر جنرل سون شیاؤ بو نے اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس برائے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کمیٹی میں عام مباحثے سے خطاب کیا۔ سون شیاؤبو نے کہا کہ بعض ممالک سرد جنگ کی ذہنیت پر بضد رہتے ہوئے ہمہ گیر طور پر اپنی فوجی طاقت کو فروغ دے رہے ہیں اور دوسرے ممالک کی سلامتی کی قیمت پر مطلق سلامتی حاصل کرنے کی کوشش کررے ہیں ، جو بین الاقوامی سلامتی کی بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال اور بین الاقوامی سلامتی کی حکمرانی میں مشکلات کی بنیادی وجہ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سرد جنگ کی ذہنیت اور بالادستی کی سیاست ہی انسانیت کو ڈیڈ اینڈ تک لے جائے گی۔صرف مشترکہ اور جامع تعاون پر مبنی پائیدار سلامتی کے تصور کو برقرار رکھتے ہوئے ہی بین الاقوامی امن و امان کا مؤثر طریقے سےتحفظ کیا جا سکتا ہے۔
سون شیاؤبو نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری ہتھیاروں پر مکمل پابندی اور خاتمہ تمام انسانیت کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ چین جوہری جنگ کی روک تھام اور اسلحے کی دوڑ سے بچنے کےحوالے سے پانچ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے رہنماؤں کے مشترکہ اعلامیے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں کو اس مقصد کے لیے مخلصانہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو "عالمی اسٹرٹیجک استحکام کو برقرار رکھنے” اور "تمام ممالک کی سلامتی کو نقصان نہ پہنچانے” کے اصولوں کے مطابق منظم اور بتدریج طریقے سے انجام دیا جانا چاہئے۔ان کا کہنا ہے کہ چین جوہری ہتھیاروں کے ذریعے بالادستی کی جستجو نہیں کرے گا اور نہ ہی جوہری ہتھیار نہ رکھنے والے ممالک کو دھمکائے گا۔ چین کی جوہری پالیسی کو مسخ کرنے اور بدنام کرنے کی کوئی بھی سازش ناکام ہوگی ۔