علی امین نے برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان کردیا
اسلام آباد:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے برہان انٹرچینج سے ہی پشاور واپس روانہ ہوگئے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کیلئے لیاقت باغ پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔لیکن انہوں نے برہان انٹرچینج سے ہی کارکنوں کو واپسی کی ہدایت کردی۔
کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ خیبرپختونخوا نے ثابت کیا کہ وہ اول دستہ ہے، یہ حکومت ہمیں آئینی حق نہیں دیتی، پہلے شیلنگ اور پھر فائرنگ کی گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ پنڈی میں وقت ختم ہے تو اب یہی احتجاج کریں گے، بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی احتجاج کا وقت ختم ہوا، پنڈی میں وقت ختم ہے،تو اب یہی احتجاج کریں گے، بانی پی ٹی آئی کا حکم ریڈ لائن ہے،یہ تحریک جاری رہے گی، بانی پی ٹی آئی کہیں گے تو اڈیالہ تک جائیں گے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کی واپسی کے اعلان پر شدید احتجاج کیا اور ارکان اسمبلی اور وزراء کے گاڑیوں کا گھیراؤ کرلیا۔
احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نہیں کیا، پی ٹی آئی ذرائع
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ہونے والا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نہیں کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے کیا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وزیر اعلیٰ کو واٹس ایپ میسیج بھیجا۔سوا سات بجے موصول پیغام میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ احتجاج ختم کر دیا گیا۔
بیرسٹر علی گوہر کی جانب سے علی امین گنڈا پور کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا کہ قافلہ خیریت سے واپس لے کر چلے جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے لیاقت باغ کے مقام پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، راولپنڈی میں جگہ جگہ کنٹینرز لگا کر راستے بند کر دیے گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ راولپنڈی نہیں پہنچ سکا، برہان انٹر چینج سے پشاور واپس روانہ ہوگیا۔
علی امین گنڈاپورکی واپسی کے اعلان پر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا، پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے لیڈر شپ نامنظور کے نعرے لگائے گئے، جبکہ کارکنوں نے اراکین اسمبلی اور وزراء کی گاڑیوں کا گھیراؤ بھی کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرکے واپس جائیں گے
احتجاج میں ساتھ نہ دینے پر پی ٹی آئی کارکنان علی امین گنڈاپور کیخلاف پھٹ پڑے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے آگے بڑھ کر قافلے کی قیادت نہ کرنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کارکنوں کے ہمراہ قافلے کی صورت میں راولپنڈی میں احتجاج کے لیے صبح نکلے تھے، ان کا قافلہ اٹک پہنچا تو برہان انٹرچینج پر سیکیورٹی حکام نے کنٹینرز لگا کر ان کا راستہ بند کردیا۔
راستے بند ہونے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے غلیلوں کے ذریعے پولیس پر پتھراؤ کیا ہے جبکہ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ کارکن شیلنگ کا شکار ہورہے ہیں اور وزیراعلیٰ علی امین گاڑی سے ہی باہر نہیں نکلتے۔
ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ وزیرصاحب آپ آگے آ جائیں ہم آپ کے پیچھے جائیں گے، جواب میں علی امین گنڈا پور نے گاڑی سے کارکنوں کو جواب دیا کہ ’آگے جاؤ، آگے جاؤ۔‘ تاہم کارکنوں کے بار بار کہنے پر وہ گاڑی سے نکل آئے اور آگے جانے کے احکامات دیے لیکن راستہ نہ ہونے سے قافلہ بدستور رکا ہوا ہے۔
قافلے میں شامل کئی گاڑیاں راستہ نہ ہونے کے باعث واپس خیبرپختونخوا کی جانب روانہ ہوگئی ہیں، پی ٹی آئی کارکن ایک گھنٹے سے برہان انٹرچینج کے قریب موجود ہیں جن کے پاس کھانے پینے کا انتظام بھی نہیں ہے، جس کے باعث وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
پولیس نے برہان پل پر بڑے کنٹینرز لگا دیے ہیں اور ان کے ٹائرز سے ہوا بھی نکال دی ہے۔