پاکستان چینی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری اور ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے،علیم خان
بیجنگ:چین میں پاکستانی سفارت خانے میں پاک چین سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون اور سرمایہ کاری فورم کا انعقاد ہوا۔ پاکستان کے سرمایہ کاری، نجکاری اور ٹرانسپورٹ کے وزیر عبدالعلیم خان، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور صوبہ شان ڈونگ کے شہر لین ای کے ٹریڈ سٹی کے انتظامی کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت 100 سے زائد کاروباری نمائندوں نے فورم میں شرکت کی۔ شرکاء نے تعمیرات، لاجسٹکس، دواسازی، طبی نگہداشت، زراعت اور آٹوموبائل کے شعبوں میں تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور تعاون کے لیے بھرپور آمادگی کا اظہار کیا۔
اپنی تقریر میں چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ دوستی ہے اور دونوں فریقوں نے باہمی طور پر مفید تعلقات کو برقرار رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا دائرہ بہت وسیع ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تعاون مسلسل جاری رہا ہے اور تعلقات میں مسلسل بہتری کے ساتھ نتیجہ خیز کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جون میں اپنے دورہ چین کے پہلے پڑاؤ کے طور پر شینزین کا انتخاب کیا، جس سے پاکستان اور چین کے درمیان کاروباری سرمایہ کاری کے تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ خلیل ہاشمی نے کہا کہ موجودہ فورم کے انعقاد کا مقصد وزیراعظم کے دورہ چین کے نتائج پر عمل درآمد کو مزید فروغ دینا ہے۔
پاکستان کے سرمایہ کاری، نجکاری اور ٹرانسپورٹ کے وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ اس وقت انٹرپرائز اور سرمایہ کاری کے شعبے میں پاک چین تعاون میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور پاکستان چینی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری اور ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی قیادت میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے نمایاں ترقی حاصل کی ہے اور توانائی اور نقل و حمل جیسے بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں فائدہ اٹھایا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اب چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جس کے لیے مزید شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت، رئیل اسٹیٹ اور مالیاتی منڈیوں جیسے شعبوں میں، چین کے پاس پیشہ ورانہ ٹیکنالوجی، آپریٹنگ سسٹم اور ترقی کا وسیع تجربہ ہے جب کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل، بڑی لیبر مارکیٹ، اور مضبوط طلب کی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی پاکستان اور چین کے درمیان بہترین تکمیلی تعاون کا ماڈل پیش کیا جائے گا۔
فورم کے دوران، چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنی اپنی کمپنیوں کی ترقی کی خصوصیات کو بھی متعارف کرو ایا، چین اور پاکستان کے درمیان مستقبل میں تعاون کے بارے میں اپنی توقعات کا اظہار کیا، اور چین-پاکستان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے بھی اپنی آماگی کا اظہار کیا ۔