News Views Events

تخلیقی کھلونوں کا عروج چینی معیشت کی نئی قوت کا عکاس

0

 

 

آج کل اگر آپ چین میں کسی شاپنگ مال میں جائیں تو آپ دیکھیں گے کہ ایک خاص طرح کے کھلونوں کی دکانوں میں کافی رونق اور گہما گہمی ہے، اور چینی لوگ ان کھلونوں کو بہت پسند کر رہے ہیں ۔ یہ ہیں "تخلیقی کھلونے” ۔ ان کی مقبولیت صرف ایک سطحی احساس نہیں ہے بلکہ اعداد و شمار بھی ان تخلیقی کھلونوں کی مقبولیت کو ثابت کرتے ہیں. 2023 میں جاری ” تخلیقی کھلونوں کی انڈسٹری ڈویلپمنٹ رپورٹ” کے مطابق ، چین کے تخلیقی کھلونوں کا ریٹیل مارکیٹ حجم 2015 میں صرف 6.3 بلین یوآن تھا ، پھر 2021 میں یہ 34.5 بلین یوآن تک بڑھ گیا ، اورتوقع کی جاتی ہے کہ 2026 میں یہ حجم 110.1 بلین یوآن تک پہنچ جائے گا۔
تخلیقی کھلونے ،جنھیں انگریزی میں آرٹ ٹوائیز یا ڈیزائنر ٹوائیز کہلاتا ہے ،عام طور پر فنکاروں اور ڈیزائنرز کی جانب سے تخلیق کردہ کھلونے ہیں اور لوگ انھیں جمع کرنا پسند کرتے ہیں ۔ بچوں کے روایتی کھلونوں کے برعکس ، تخلیقی کھلونے اکثر 15 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں میں زیادہ مقبول میں،جو کھلونے خریدنے اور جمع کی مزید خواہش اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
چین میں ، تخلیقی کھلونوں کی مینوفیکچرنگ میں ایک مکمل صنعتی چین تشکیل دی گئی ہے۔ مثال کے طور پر ،صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر ڈونگ گوان ، جو ” تخلیقی کھلونوں کے شہر” کے طور پر جانا جاتا ہے ، میں 4000 سے زیادہ کھلونوں کے مینوفیکچررز اور تقریباً 1500 اپ سٹریم اور ڈاؤن اسٹریم سپورٹنگ انٹرپرائزز ہیں ۔یہاں ماڈلنگ ڈیزائن ، خام مال ، مولڈ پروسیسنگ ، پرزہ جات، اسمبلی اور مولڈنگ سمیت آر اینڈ ڈی اور پیداوار کی تمام سہولیات میسر ہیں۔ایک متعلقہ صنعت کار نے بتایا کہ ان کی ایک پیداوار کے لیے 26 مولڈ درکار ہیں،جنہیں بنانے میں عموماً 8 سے 10 ماہ لگتے ہیں، لیکن ڈونگ گوان میں صرف 4 سے 5 ماہ لگتے ہیں۔دوسری طرف چین کی بڑی صارفی مارکیٹ سے بھی تخلیقی کھلونے کی صنعت کو بھرپور طریقے سے فروغ ملا ہے. 2023 میں صرف ڈونگ گوان میں مقررہ سائز سے بالا صنعتی اداروں کی پیداواری مالیت تقریباً 20 ارب یوآن رہی ۔ اس کے علاوہ، کھلے پن اور تعاون کا عمل بھی اس صنعت کے لئے کافی مددگار ہے. مثال کے طور پر ،نامور چینی آرٹ ٹوائی کمپنی پاپ مارٹ اپنے آف لائن اسٹورز ، روبوٹ اسٹورز اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے سرحد پار کاروبار کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور فی الحال کوریا ، جاپان اور سنگاپور جیسے 23 ممالک اور علاقوں میں اس کے اسٹورز کھولے جا چکے ہیں۔
آرٹ اور کھلونوں کے بہترین امتزاج کے طور پر ،تخلیقی کھلونے بھرپور ثقافتی قدر کے حامل ہیں۔ لہذا ، آئی پی یعنی انٹلیکچول پراپرٹی پر مبنی مصنوعات کی تخلیق مسابقت کی کلید بن گئی ہے۔ زیادہ سے زیادہ چینی کھلونوں کی کمپنیاں انٹلیکچول پراپرٹی کی تخلیق پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں اور مارکیٹ سے منافع حاصل کر رہی ہیں۔ پاپ مارٹ کے ایک انچارج نے کہا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں کمپنی کی آمدنی میں ، ان کی اپنی آئی پی مصنوعات کی آمدنی کا حصہ 91.9 فیصد رہا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ برسوں میں ، چینی ثقافت پر مبنی آئی پی کی کارکردگی کافی نمایاں نظر آتی ہے۔ بیجنگ کے سینٹرل ایکسس ، ڈون ہوانگ میورل کے ہرن ،یہاں تک کہ ادبی شاہکاروں کے نامور کردار، یہ سب تخلیقی کھلونوں کا ذریعہ بن گئے ہیں اور انہوں نے چینی نوجوانوں کا دل جیت لیا ہے۔یہ روایتی چینی ثقافت کی کشش کا عکاس ہے اور ثقافتی اقدار چین کی معاشی ترقی کے لئے مزید نئے امکانات میں تبدیل ہو رہی ہیں۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ آئی پی پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ دانشورانہ ملکیت کے تحفظ کے نظام بھی بہتر ہورہے ہیں جو آئی پی کاپی رائٹ کے بارے میں عوام کے شعور کو بھی تیزی سے بہتر بنا رہے ہیں اور اس سے دانشورانہ ملکیت سے متعلق مارکیٹ کو فروغ مل رہا ہے ۔ یہ واضح ہے کہ جو آئی پی ہم جانتے ہیں،وہ عام طور پر لائسنسنگ مارکیٹ کے ذریعہ فراہم کی جاتی ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال چین کی لائسنس اشیاء اور خدمات کی ریٹیل فروخت 13.77 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے ،اور امریکہ ، برطانیہ اور جاپان کے بعد دنیا کی چوتھی سب سے بڑی لائسنسنگ مارکیٹ بن گئی ہے۔
یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ تخلیقی کھلونوں کا عروج نہ صرف چین کی معیشت کے لئے نئی قوت محرکہ فراہم کرتا ہے ، بلکہ چین کی معاشی ترقی کی ٹھوس بنیاد کو بھی ظاہر کرتا ہے: مکمل صنعتی چین ، بڑی مارکیٹ ، تخلیقی صلاحیت، کھلے رویے ، صنعتی نظام ، معیار کی مسلسل بہتری اور دیگر عوامل ، یہ سب چین کی اعلی معیار کی اقتصادی ترقی کے لئے ایک کلید کی حیثیت رکھتے ہیں اور مستقبل میں معاشی میدان میں ان سے مزید ثمرات پیدا ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.