پنجاب میں سولر پینل کا پلانٹ اسی سال سے کام شروع کر دے گا،چودھری شافع حسین
فیصل آباد:مہنگی بجلی کا واحد حل سولر ہے اور چین کی بین الاقوامی کمپنی کے تعاون سے پنجاب میں سولر پینل کا پلانٹ اسی سال سے کام شروع کر دے گا۔ یہ بات پنجاب کے صوبائی وزیرسرمایہ کاری، سکل ڈویلپمنٹ، صنعت، تجارت چودھری شافع حسین نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ چین کی ایکو کمپنی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو گئے ہیں اور بہت جلد باضابطہ معاہدہ بھی ہو جائے گا۔
صوبائی حکومت صنعتوں کو سستی بجلی مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہے اور فیڈمک میں ایک الگ ہائبرڈ گرڈ قائم کیا جائے گا جس کیلئے ابتدائی سروے 2ہفتوں تک شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرڈ اسٹیشن بیک وقت واپڈا اور سولر پر چلے گا تاکہ صنعتوں کو بلا تعطل سستی بجلی مہیا کی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈمک میں ڈیڑھ سے 2سالوں میں اس گرڈ کو مکمل کر لیا جائے گا جس سے ڈیڑھ سو سے 2سو فیکٹریوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں فیکٹریوں کی چھتوں پر پینل لگانے کے علاوہ فیڈمک ان کیلئے الگ رقبہ بھی مختص کرے گا۔ فیڈمک کے مسائل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کے بورڈ آف مینجمنٹ کو بہت جلد تبدیل کیا جا رہا ہے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی حفاظت کیلئے چاردیواری مکمل کی جا رہی ہے جبکہ سیوریج کے مسائل پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
چینیوں کی سکیورٹی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایس اوپی اسی ماہ تیار کر لئے جائیں گے ۔ فیڈمک جانے والے راستے پر ٹال پلازے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کی منتقلی کیلئے وفاق سے بات کی جائے گی۔
شیخوپورہ میں گارمنٹ سٹی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا منصوبہ ہے جس کو سولر کے ذریعے بجلی مہیا کی جائے گی۔ حکومت پنجاب عمارت بنا کے چھوٹے سرمایہ کاروں کو کرایہ پر جگہ دے گی تاکہ وہ صرف اپنی مشینیں لا کے فوری طور پر پیداواری سرگرمیاں شروع کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو بنگلہ دیش کے پلگ اینڈ پلے ماڈل کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گارمنٹ سٹی کے نزدیک ہی محنت کشوں کو رہائشی سہولتیں مہیا کی جائیں گی جبکہ تربیتی ادارے، بینک اور ہسپتال بھی وہیں پر ہوں گے۔ فیڈمک میں 10بستروں کے ہسپتال کا افتتاح کیا گیاہے مگر یہ ناکافی ہے۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ صنعتی علاقوں کو رئیل اسٹیٹ مافیا سے بچانے کیلئے الاٹمنٹ کے بعد 2سال میں پلانٹ لگانے کی شرط رکھی گئی تھی۔
اس شرط کو پورا نہ کرنے پر سندر انڈسٹریل سٹیٹ میں بھی 50پلاٹ منسوخ کئے گئے ہیں تاہم ان کے دباؤ پر انہیں ایک سال کی مزید چھوٹ دی گئی ہے۔ ٹیوٹا کے حوالے سے چوہدری شافع حسین نے کہا کہ ہم بین الاقوامی معیار کی ہنر مند افرادی قوت کو قانونی طریقوں سے بیرون ملک بھی بھجوا سکتے ہیں مگر یہاں اس معیار کا ایک بھی کالج نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب پنجاب میں 5بین الاقوامی معیار کے کالج قائم کئے جا رہے ہیں پہلے اِس کا سلیبس 5سال پرانا تھا جسے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جبکہ انہیں نئے اور جدیدکمپیوٹر بھی لے کر دئیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں آئی ٹی کی مفت تعلیم کیلئے کورس شروع کیا گیا ہے۔ اس کا پہلا بیج اپنی تعلیم مکمل کر چکا ہے جسے مصنوعی ذہانت، سائبر سیکورٹی اور سافٹ وئیر گیمنگ وغیرہ میں مہارت ہو گی۔
چودھری شافع حسین نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر فری لانسرز کی بہت ضرورت ہے اور یہ نوجوان گھر بیٹھ کے ہی ہزاروں ڈالر کما سکیں گے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے 14 اگست سے کسان کارڈ کا انقلابی منصوبہ لانچ کیا ہے جس کے تحت چھوٹے کسان ڈیڑھ سے 2لاکھ روپے تک کا بلا سود قرضہ حاصل کر سکیں گے۔ اسی طرح خصوصی افراد کیلئے ہمت کارڈاور اپنا گھر اپنی چھت کے منصوبے بھی شروع کئے گئے ہیں اور توقع ہے کہ اس سکیم کے تحت آئندہ چند سال میں کم آمدنی والے لوگوں کیلئے 50سے 60ہزار گھر تعمیر کئے جائیں گے۔ ٹیکسٹائل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ2ماہ قبل انہوں نے جننگ ایسوسی ایشن والوں سے ملاقات کی جس کے تحت زیادہ پیداوار دینے اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والے کپاس کے بیج مہیا کئے جائیں گے تاکہ نہ صرف ٹیکسٹائل ملوں کو وافر مقدار میں خام مال مل سکے جبکہ کسانوں کو بھی فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں وفاقی حکومت سے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ درآمدی بیجوں پر فیڈرل ڈیوٹی ختم یا کم کرائی جا سکے۔اس سے قبل اپنے خیر مقدمی کلمات میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے فی کس کے حوالے سے فیصل آباد کو ملک کا سب سے بڑا صنعتی اور آبادی کے لحاظ سے ملک کا تیسرا بڑا شہر قرار دیا اور کہا کہ یہاں گھریلو صنعت کے علاوہ چھوٹے، درمیانے اور بڑے سائز کی ہر قسم کی صنعت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور اسلام آباد کے آئی ٹی اداروں میں کام کرنے والے 30فیصد طلبہ کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ انہوں نے فیصل آباد کے بزنس فیسلی ٹیشن سنٹر کے قیام کے حوالے سے کہا کہ یہ انتہائی مختصر مدت میں قائم کیا گیا مگر چونکہ بیک اینڈکی پوری آٹو میشن نہیں ہوئی اسلئے اس سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ای کامرس کے فروغ کیلئے اس شعبہ میں کام کرنے والے نوجوانوں کے کورئیر چارجز خود ادا کرنے کا مستحسن فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی نے 60ہزار، لاہور نے 40جبکہ فیصل آباد نے 50ہزار کورئیر پارسل ہینڈ ل کئے جا رہے ہیں اس طرح بی ٹو بی کے حوالے سے بھی فیصل آباد سب سے بڑا مرکز ہے جبکہ فیصل آباد چیمبرفن ٹیک پر بھی کام کر رہا ہے۔ انہوں نے فیڈمک کی ناقص کارکردگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے معاملات کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے اس کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ فیڈمک کے بورڈ کے ممبر جب خود یہاں سرمایہ لگانے کو تیار نہیں تو باہر سے کون سرمایہ کاری کرے گا۔ انہوں نے صنعتی شعبہ سے غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پہلے لوگ بجلی کا لوڈ بڑھانے کی بات کرتے تھے جبکہ اب وہ لوڈ کم کرانے کیلئے فیسکو کے دفاتر میں جاتے ہیں۔تقریب سے صوبائی سیکرٹری احسان بھٹہ نے بھی خطاب کیا اور بعض تکنیکی معاملات کی وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے حال میں ہی پنجاب انفورسمنٹ اتھارٹی قائم کی گئی ہے جس سے دوسرے محکموں سے لئے گئے افسروں پر کام کا بوجھ کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لائیو سٹاک بارے میں بھی نیا ایکٹ نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک اس شعبہ سے تعلق رکھنے والی اشیاء کی قیمتوں کا تعین کر سکے گا۔ سوال و جواب کی نشست سے نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، چوہدری محمد نواز، ثناء اللہ نیازی، مزمل سلطان، شفیق حسین شاہ اور فیصل پراچہ کے علاوہ فیڈمک کے چیئرمین میاں محمد انس اور چیف ایگزیکٹو آفیسر تنویر جبار نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ صدر ڈاکٹر خرم طارق نے صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی بعد میں انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے اور بزنس کمیونٹی کے ہمراہ گروپ فوٹو بھی بنوایا۔