افریقہ کے ساتھ تعاون پر بین الاقوامی اتفاق رائے قائم ہونا چاہیے، چینی وزیر خارجہ
بیجنگ(نیوز ڈیسک)چینی وزیر خارجہ وانگ ای، چین افریقہ تعاون فورم کے موجودہ افریقی شریک چیئرمین اور سینیگال کے وزیر خارجہ فالر اور فورم کے اگلے شریک چیئرمین جمہوریہ کانگو کے وزیر خارجہ گاکوسو نے مشترکہ طور پر چینی اور غیر ملکی صحافیوں سے ملاقات کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔جمعہ کے روز وانگ ای نے موجودہ سمٹ کے چار اہم نتائج پیش کیے: ان تمام افریقی ممالک کے ساتھ چین کے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک تعلقات کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے،جنہوں نے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے ہیں۔
چین- افریقہ تعلقات کی مجموعی پوزیشن کو نئے عہد میں ہمہ موسمی چین-افریقہ ہم نصیب معاشرے میں اپ گریڈ کر دیا گیا ہے ۔سمٹ نے جدیدکاری کو فروغ دینے کےلئے چھ اہم تجاویز کی وضاحت کی اور اگلے مرحلے میں چین افریقہ تعاون کا خاکہ تیار کر لیا گیا ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ افریقہ کے ساتھ اپنے طویل مدتی تعاون میں چین نے افریقہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی ، افریقہ کو خلوص دل سے مدد فراہم کی اور کبھی بھی سیاسی شرائط کو منسلک نہیں کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق، چین افریقہ تعاون فورم کے قیام کے گزشتہ24 سالوں سے، چین نے افریقہ کو تقریباً ایک لاکھ کلومیٹر شاہراہوں، 10ہزارکلومیٹر سے زیادہ ریلوے، تقریباً 1،000 پلوں اور تقریباً 100 بندرگاہوں کی تعمیر اور اپ گریڈنگ میں مدد کی ہے. چین نے تقریباً تمام افریقی ممالک میں 230 ملین کے قریب افریقی عوام کا علاج کرنے کے لئے طبی ٹیمیں بھیجی ہیں۔
گزشتہ تین سالوں میں چینی کمپنیوں نے افریقہ میں روزگار کے 1.1 ملین سے زیادہ مواقع پیدا کئے ہیں۔وانگ ای نے کہا کہ چین افریقہ تعاون فورم نہ صرف چین افریقہ دوستی کی ایک اہم علامت ہے بلکہ افریقہ کے ساتھ بین الاقوامی تعاون کے لئے مشعل راہ بھی ہے۔ چین کو خوشی ہے کہ اب دوسرے ممالک بھی افریقہ پر نظریں مرکوز کرنے اور افریقہ کی حمایت اور مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ افریقہ کے ساتھ بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے وانگ ای نے تین تجاویز پیش کیں: پہلا، انصاف کو برقرار رکھنا ہوگا۔ دوسرا، مساوات پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔اور تیسرا، ہمیں ٹھوس اقدامات کی وکالت کرنی ہوگی اور کئے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے افریقی عوام کو ٹھوس ثمرات فراہم کرنے ہوں گے۔