News Views Events

چین اور افریقہ کے تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں ہیں، چینی صدر

0

بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں عظیم عوامی ہال میں چین افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور کلیدی تقریر کی۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ  تقریبا 70 سال کی سخت محنت کے بعد چین اور افریقہ کے تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ  چین کے  ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے تمام افریقی ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک تعلقات کی سطح پر  اپ گریڈ اور چین- افریقہ تعلقات کی مجموعی پوزیشن کو نئے عہد میں ہمہ موسمی چین-افریقہ ہم نصیب معاشرے میں اپ گریڈ کر دیا گیا ہے ۔صدر شی نے تجویز پیش کی کہ چین اور افریقہ کو "چھ جدید کاریوں” کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے جن میں  منصفانہ اور معقول جدیدکاری، کشادگی اور جیت جیت کی جدیدکاری، عوام کی مرکزیت  والی  جدیدکاری، تنوع اور شمولیت کی جدیدکاری ،  ماحول دوست جدیدکاری اور  امن و سلامتی کی جدیدکاری شامل ہیں ۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور افریقہ کی جدید کاری کے بغیر دنیا کی جدیدیت ممکن  نہیں ۔ اگلے تین سالوں میں، چین افریقہ کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر جدیدیت کو فروغ دینے والے دس بڑے چین-افریقہ شراکت داری کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے تاکہ گلوبل ساؤتھ  کی جدید کاری کی قیادت کی جا سکے۔ ان اقدامات میں  تہذیبوں کی باہمی  سیکھ  کی شراکت داری کے اقدامات،تجارتی  خوشحالی کے لئے شراکت دار ی   کے اقدامات  ،  انڈسٹری چین پارٹنرز   کے اقدامات ، کنکٹیویٹی پارٹنرشپ   کے اقدامات، ترقیاتی  شراکت داری کے اقدامات ، ہیلتھ پارٹنرز  کے اقدامات، زراعت کے فروغ  اور عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے شراکت داری  کے اقدامات، پیپل ٹو پیپل ایکسچینج پارٹنرشپ   کے اقدامات،، گرین ڈیولپمنٹ پارٹنرشپ  کے اقدامات اور   حفاظت کے لئے شراکت داری  کے اقدامات شامل ہیں.اپنی تقریر کے آخر میں شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدیت  کو فروغ دینے کے لئے منظم انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ انتظامات  چین کو مزید تبدیل کریں گے   اور یقینی طور پر نئے مواقع فراہم کریں  گے اور افریقی ممالک اور چین-افریقہ مشترکہ جدیدکاری کے خواب میں نئی رفتار پیدا  کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جدیدیت کی راہ میں کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ آئیے ہم 2.8 ارب سے زائد چینی اور افریقی عوام کی  طاقت کو متحد کریں، جدیدیت کے سفر پر ہاتھ ملا کر  چلیں، گلوبل ساوتھ کی جدیدکاری میں مدد کے لئے مشترکہ کوشش  کریں، انسانی ترقی کی تاریخ میں ایک نئی تصویر  بنائیں  اور مشترکہ طور پر دنیا  کے لئے امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کا روشن مستقبل  تخلیق کریں۔اجلاس میں افریقی ممالک کے رہنماوں اور  اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی تقریریں کی۔ افریقی رہنماؤں نے چین افریقہ تعاون (ایف او سی اے سی) فورم کے بیجنگ سربراہ اجلاس کی میزبانی  پر چین کا شکریہ ادا کیا، افریقہ اور چین کے درمیان گہری روایتی دوستی اور چین-افریقہ تعاون فورم کے قیام کے بعد سے حاصل ہونے والے مثبت نتائج  کی تعریف کی   اور صدر شی جن پھنگ کی طرف سے  چین اور افریقہ کے لئے مشترکہ طور پر جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے "دس شراکت داری اقدامات” کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایف او سی اے سی نہ صرف افریقہ چین شراکت داری کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک موثر پلیٹ فارم ہے بلکہ جنوب جنوب تعاون کی روشن مثال بھی ہے۔ شرکاء نے کہا کہ فورم  تعاون ،دوستی، احترام اور باہمی فائدے پر مبنی ہے، اور افریقہ کے ساتھ چین کے تعاون میں کوئی سیاسی شرط منسلک نہیں . موجودہ پیچیدہ اور ہنگامہ خیز بین الاقوامی صورتحال میں، چین کے ساتھ گہرا تعاون افریقی ممالک کے لئے سلامتی، استحکام اور پائیدار ترقی کے حصول کی امید بن گیا ہے. افریقہ اور چین ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں۔

افریقی فریق صدر شی جن پھنگ کے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر کے اہم تصور اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی بھرپور تعریف کرتا ہے اور اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ افریقہ ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، قومی اتحاد کے حصول کے لئے چینی حکومت کی طرف سے کی جانے والی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، اور تائیوان، انسانی حقوق اور دیگر معاملات کے بہانے بیرونی طاقتوں کی طرف سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

افریقی فریق   کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی بیسویں  مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتا ہے  اور یقین ظاہر کرتا ہے کہ چین کی جانب سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدید کاری سے افریقی ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک کو ترقی کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔ افریقہ پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں اور چین افریقہ دوستی اور تعاون کے جذبے کو برقرار رکھنے، سربراہی اجلاس کے نتائج کو فعال طور پر نافذ کرنے، صنعت کاری اور زرعی جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے، نئے دور میں  افریقہ-چین ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور مشترکہ طور پر امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے. اجلاس میں نئے دور میں  چار موسموں میں چین-افریقہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر سے متعلق بیجنگ اعلامیہ اورایف او سی اے سی فورم  بیجنگ ایکشن پلان  (2025-2027)   منظور کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں اندرون اور   بیرون ملک سے  زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے 3200 سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں سربراہان مملکت و حکومت،  افریقی ممالک کے وفود کے سربراہان اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے سربراہان شامل تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.