News Views Events

پاکستان کا منشیات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون بڑھانے پر زور

0

نیویارک: پاکستان نے منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ ذمہ داری کے اصول اور سیاسی عزم کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان نے منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر (UNODC) کے کردار کو تسلیم کیا ہے جو رکن ممالک کو منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام میں مدد دینے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے ذریعے کام کرتا ہے جس میں غیر قانونی کاشت پر قابو پانے سے لے کر طلب میں کمی تک کے اقدامات شامل ہیں۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے یہ خیالات اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک سائیڈ ایونٹ میں "منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے متحدہ حکمت عملی” کے موضوع پر بات کرتے ہوئے پیش کیے۔ یہ سائیڈ ایونٹ روس، چین، کیوبا، مصر، سنگاپور، پاکستان اور ازبکستان کے مستقل مشنز اور UNODC کی مشترکہ میزبانی میں منعقد ہوا۔

سفیر جدون نے دنیا میں منشیات کے مسئلے پر پاکستان کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ عالمی سطح پر صحت، سلامتی، سماجی و اقتصادی ترقی اور معاشرتی فلاح پر سنگین اور مستقل اثرات مرتب کر رہا ہے۔

پاکستان کے نائب مستقل مندوب نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار عالمی برادری کے رکن کی حیثیت سے منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے قانونی، پالیسی اور انتظامی ڈھانچہ تشکیل دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان منشیات کے غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور ایک جامع حکمت عملی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

سفیر عثمان جادون نے اس بات پر بھی زور دیا کہ محدود وسائل اور تکنیکی مسائل کے باوجود پاکستان منشیات کی اسمگلنگ اور اس کے استعمال کے خلاف قیادت کا مظاہرہ کر رہا ہے، اور وہ اس خطے سے افیون اور مصنوعی منشیات کے پھیلاؤ کو روکنے میں ایک فرنٹ لائن ریاست کے طور پر کام کر رہا ہے۔

معاشرے اور دنیا کو غیر قانونی منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھیں گے تاکہ اس مسئلے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے،” انہوں نے وضاحت کی۔

نائب مستقل مندوب سفیر جدون نے پاکستان کی انسداد منشیات کی حکمت عملی کے کلیدی عناصر پر بھی روشنی ڈالی، جن میں سخت پریکرسر کنٹرول نظام، منشیات کی طلب میں کمی کی مہمات، بہتر علاج اور بحالی کی سہولیات، اور منشیات سے متعلق مسائل پر دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون شامل ہیں، ساتھ ہی صنفی حکمت عملی اور ایڈوکیسی پلان کو بھی اجاگر کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.