نوے فیصد سے زائد لوگوں کی جانب سے چین-افریقہ تعاون کو خراج تحسین: چینی میڈیا سروے
بیجنگ: سی جی ٹی این اور رن مین یونیورسٹی آف چائنا کی جانب سے افریقی جواب دہندگان کے لئے کیے گئے ایک سروے کے مطابق 90.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین افریقہ تعاون کے عمل اور تصور نے ترقی پذیر ممالک کے لیے بین الاقوامی امور میں تعاون کے لئے مثال قائم کی ہے۔
سروے میں 81.7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین نے ہمیشہ افریقہ کا احترام اور حمایت کی ہے۔ 80.9 فیصد جواب دہندگان نے اس بات کو سراہا کہ چین نے ہمیشہ افریقی ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کی ترقی کو چین کی خارجہ پالیسی کی ایک اہم بنیاد کے طور پر دیکھا ہے۔ 86.3 فیصد جواب دہندگان نے افریقہ کے ساتھ تعاون میں چین کے خلوص، ثمرات، ہم آہنگی اور نیک نیتی کے تصور سے اتفاق کیا۔ 88.9فیصد جواب دہندگان کاماننا ہے کہ چین-افریقہ تعاون نے افریقی عوام کو ٹھوس فوائد پہنچائے ہیں۔ 74.6 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ اس سے افریقی ممالک میں لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔ چین افریقہ تعلقات کی بنیاد عوام میں ہے۔
سروے میں 89.2 فیصد جواب دہندگان کو توقع ہے کہ افریقہ میں مزید چینی ثقافتی سرگرمیاں منعقد ہوں گی۔ 89.7 فیصد جواب دہندگان نے اس بات کی حمایت کا اظہار کیا ہے کہ چین اور افریقی ممالک ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق معاملات میں مسلسل باہمی حمایت جاری رکھیں۔
اس سروے میں کیمرون، بوٹسوانا، مصر، ایتھوپیا، گھانا، کینیا، مراکش، نائیجیریا، جنوبی افریقہ اور تنزانیہ سمیت 10 افریقی ممالک کے 10,125 جواب دہندگان نے حصہ لیا۔