News Views Events

چین کی توانائی کا "سبز تناسب” دنیا کے لئے کیا ثمرات فراہم کرتا ہے، چینی میڈیا

0

بیجنگ :دنیا میں  سب سے زیادہ  توانائی پیدا کرنے اور استعمال کرنے والے  ملک کی حیثیت سے ، چین نے فعال طور پر  صاف توانائی کی ترقی کو  تیز رفتار ترقی کے راستے پر گامزن کر  دیا ہے۔

گزشتہ دہائی میں، چین کی کل بجلی کی کھپت کا نصف سے زیادہ حصہ نئی صاف توانائی کی پیداوار سے حاصل کیا گیا ہے .بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے  قابل تجدید توانائی 2023 کی رپورٹ میں  نشاندہی کی کہ چین قابل تجدید توانائی کے شعبے میں عالمی رہنما ہے اور عالمی قابل تجدید توانائی کی تیز رفتار اور بڑے پیمانے پر ترقی کا اہم انجن بھی ہے۔

چین کی توانائی  کے "سبز تناسب” میں مسلسل اضافہ   نہ صرف عالمی رسد کو بہتر بناتا ہے اور عالمی توانائی کی تبدیلیوں کی لاگت کو کم کرتا ہے ، بلکہ عالمی سبز ترقی اور آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں بھی اہم خدمات سرانجام دیتا ہے ۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2014 سے 2023 تک ، عالمی غیر فوسل توانائی کی کھپت کا تناسب 13.6فیصد سے بڑھ کر 18.5فیصد  ہوگیا ، جس میں چین کا حصہ 45.2فیصد  تھا۔ بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی (آئی آر ای این اے) کے مطابق، گزشتہ دہائی کے دوران پون بجلی اور فوٹو وولٹک بجلی کے منصوبوں کی اوسط  فی یونٹ لاگت میں بالترتیب 60 فیصد اور 80 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے، جس کا ایک بڑا حصہ چین کی خدمات  کی بدولت ہے۔

چین ایسا کرنے کے قابل کیسے بنا؟ اس کی وجوہات میں  مسلسل تکنیکی جدت طرازی، مکمل صنعتی اور سپلائی چین، مکمل مارکیٹ مسابقت، اور سپر-بڑ ی مارکیٹ  اور دیگر عوامل شامل ہیں. دنیا کو جس چیز کی ضرورت ہے،وہ سبز رکاوٹوں  کے بجائے مل کر سبز تبدیلیوں کو فروغ دینا ہے۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ چین کی اعلی معیار کی ترقی کے عمل میں ، توانائی کے "سبز” تناسب میں اضافہ جاری رہے گا ، جس سے عالمی سبز ترقی اور آب و ہوا کی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مزید "چینی طاقت” فراہم کی جائےگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.