News Views Events

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے جرمنی کے سفیر الفریڈ گرانس کی ملاقات ،علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال

0

اسلام آباد:ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے جرمنی کے سفیر الفریڈ گرانس نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں دو طرفہ اقتصادی، تجارتی اور پارلیمانی روابط کو مزید بڑھانے کے علاوہ اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
سیدال خان نے تجارتی و اقتصادی روابط کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعاون کے وسیع مواقعے موجود ہیں ۔ سیدال خان نے جرمنی کے سفیر کو آگاہ کیا کہ بلوچستان معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے موثر حکمت عملی اختیار کر کے سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں زراعت، صحت، تعلیم معدنیات اور سیاحت کے شعبوں سرمایہ کاری کرنے سے دونوں ممالک کی معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے ۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے جرمنی کے سفیر کو بتایا کہ افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان نے بہت سی جانی و مالی قربانیاں دیں ہیں ۔ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے اور ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے ہیں مگر افسوس کی بات ہے ۔دنیا نے ہمیں اتنی سپورٹ نہیں دی جتنا ہمارا نقصان ہوا ۔پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں اس خطے میں سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ ۔دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان معاشی ،سماجی ،معاشرتی اور زندگی کے ہر شعبہ جات میں متاثر ہوا۔دہشت گردی جنگ کے اثرات پورے ملک کو اٹھانا پڑے اور آج تک پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیا دہ متاثر ہو رہا ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صوبہ بلوچستان جو ملک کا پسماندہ ترین صوبہ ہے وہاں تعلیم صحت ،مواصلات ،خواتین کی صحت ،روزگار ،زراعت و دیگر شعبوں کی بہتری کےلئے یورپی ممالک سپورٹ فراہم کریں ۔
سیدال خان نے جرمنی کے سفیر سے ویزا سسٹم کے حوالے سے آگاہ کیا کہ ویزا سسٹم کو آسان بنایا جائے طلباء،تاجروں ،سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے جرمنی میں مقیم پاکستانیوں اور خاص طور پر طلباءو طالبات کو دی جانے والی سہولیات کو مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا ۔ ہم عوامی نمائندے ہیں اور عوام کے مسائل اٹھانا ہمارا کام ہے ۔
سیدال خان نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کےلئے متعلقہ تمام ادارے انتہائی محنت سے کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہیں ۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف اور میاں محمد نواز شریف کا ویژن ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کا انعقاد یقینی بنایا جائے اور میاں برادران کی کوشش ہے کہ جلد سے جلد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
جرمنی کے سفیر نے صوبہ بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقع پر افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کو آگاہ کیا کہ جرمنی پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔صوبہ بلوچستان میں بہت سے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں سوشل سیکٹر کے بہت سے پروگرامز ہیں جن سے معاشی حالات میں بہتری آئے گی ۔پاکستان کے ساتھ ہماری تجارتی پالیسی میں توازن قائم ہے اور GSP پلس کے تحت پاکستان کو سالانہ 900ملین یورو کی ٹیکس چھوٹ ملتی ہے جو آپ کے ہمسا یہ ملک بھارت کو بھی نہیں ملتی ۔
انہوں نے کہا کہ 1961 سے اب تک جرمنی نے پاکستان کو 3.7 ارب یورو کی امداد تعلیم ،صحت و دیگر شعبوں کی ترقی کےلئے فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل تربیت کےلئے تھی ۔پاکستان کےلئے ہم نے ہیلتھ انشورنس سسٹم اور BISP پروگرامز پر کام کیا ہے ۔BISP کا ڈجیٹل سسٹم جو ہم نے تیار کیا تھا وہ ہمارے سسٹم سے بھی بہتر ہے ۔2022کے سیلاب کے متاثرین کےلئے جرمنی کی حکومت نے تقریبا180ملین یورو کی امداد فراہم کی ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد دنیا بھر میں جرمنی کےلئے ویزوں کی طلب میں بہت اضافہ ہوا ۔ہماری کچھ حدود ہیں پاکستان میں بھی جرمن ویزے کی طلب میں اضافہ ہوا ۔ہمارے پاس ویزا پراسس وا لے سٹاف کی تعداد کم ہے ۔بھارت کے ساتھ بھی ویزے کے مسائل ہیں ۔ہم اپنی حکومت سے زیادہ بندے نہیں لے سکتے ۔ویزا پراسس ڈجیٹل کرانے سے بہتری آئے گی ۔انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ جرمنی میں مقیم پاکستانی طلباءسے ہیلتھ انشورنس فیس انتہائی کم حتیٰ کہ جرمنی کے عام لوگوں کی فیس بہت زیادہ ہے اور سہولیات عام شہریوں جیسی فراہم کی جاتی ہیں ۔انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو یقین دلایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری و اقتصادی روابط کے فروغ کےلئے حکمت عملی اختیار کی جائے گی اور ڈپٹی چیئرمین نے جن مسائل کا ذکر کیا ہے ان کے حل کےلئے بھی بھرپور کوشش کی جائے گی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.