News Views Events

سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نیب ریفرنس سے بری

0

پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف نیب ریفرنس میں اہم پیش رفت کے بعد نیب عدالت نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر 9 ملزمان کو بری کردیا ہے۔
لاہور کی احتساب عدالت نے نیب لاہور کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو بری کردیا ہے۔
نیب کی جانب سے ریفرنس واپس لینے کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے دیبا اختر اورنگزیب سمیت 9 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا جبکہ ریفرنس واپس لینے کی درخواست بھی منظور کرلی۔
واضح رہے کہ نیب لاہور نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر 9 ملزمانکیخلاف ریفرنس بند کرنے کی درخواست 12 اگست کو احتساب عدالت لاہور میں دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی نیب ریفرنس میں نامزد ملزمان کیخلاف کیس کا جائزہ لیا ہے، ملزمان کے خلاف شواہد موجود نہیں ہیں۔
قومی احتساب بیورو لاہور نے احتساب عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں عدالت سے نیب ریفرنس واپس لینے کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی ہے۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی ریفرنس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، ڈاکٹر خان راس، دیبا اختر اور ڈاکٹر حسن مبین سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر یونیورسٹی میں مبینہ بد عنوانیوں کا الزام ہے۔
اکتوبر 2018 میں پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس دائر ہونے کے بعد عدالت میں سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت دیگر نامزد اساتذہ کو ہتھکڑی لگا کر احتساب عدالت میں پیش کرنے پر کافی ہنگامے کے بعد اس واقعہ پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس بھی لیا تھا۔
اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہتھکڑی مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کی موت ہے اور وہ استاد کی بےحرمتی برداشت نہیں کریں گے، نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل سلیم شہزاد نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کو ہتھکڑی لگا کر احتساب عدالت میں پیش کرنے پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.