چین- بیلاروس دوطرفہ شراکت داری کی اعلیٰ سطح کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا، چینی وزیراعظم
چین- بیلاروس دوطرفہ شراکت داری کی اعلیٰ سطح کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا، چینی وزیراعظم
منسک(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین بیلا روس کیساتھ ہر آزمائش پر پورا اترنی والی جامع سٹرٹیجک شراکت داری کی اعلی سطح کی ترقی کیلئے کام کرنے کو تیار ہے۔
لی نے ان خیالات کا اظہار منسک میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کے دوران کیا۔
لی نے چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے لوکاشینکو کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی حالات میں تبدیلیوں سے قطع نظر، چین اور بیلاروس کے تعلقات میں 32 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ہمیشہ جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی فائدے اور مشترکہ ترقی پر کاربند ہیں اور ان کے عملی تعاون کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ دونوں سربراہان مملکت نے رواں سال جولائی میں آستانہ میں ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے اسٹریٹجک انتظامات کیے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین بیلاروس کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فائدہ پہنچانے کے لیے ہر آزمائش پر پورا اترنے والی دوطرفہ جامع سٹرٹیجک شراکت داری کی اعلیٰ سطح کی ترقی کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین بیلاروس کی اس کے اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر گامزن ہونے میں مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا، لی نے کہا کہ چین بیلاروس کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے ، مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوطی سے آگے بڑھانے ، تجارتی پیمانے کو مستقل طور پر بڑھانے ، چین بیلاروس انڈسٹریل پارک جیسے منصوبوں کو موثر طریقے سے نافذ کرنے اور لوگوں کے مابین تبادلوں کو مسلسل گہرا کرنے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین بیلاروس کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے، مشترکہ طور پر پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کو فروغ دینے، مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور عالمی سطح پر فائدہ مند اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی حمایت کرنے، عالمی نظم و نسق کے نظام کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں ترقی دینے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کا خواہاں ہے۔
اس موقع پر بیلاروس کے صدر لوکاشینکو نے لی چھیانگ سے کہا کہ وہ شی جن پھنگ کو دلی مبارکباد پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق اہم معاملات پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس اور چین کے تعلقات ترقی کی مضبوط رفتار سےمستفید ہورہے ہیں جو کی بلند ترین سطح پر ہیں۔
صدر لوکاشینکو نے کہا کہ بیلاروس اپنی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے چین کی طویل مدتی بے لوث مدد کو خلوص دل سے سراہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیلاروس چین کے ساتھ قریبی اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے ، معیشت ، تجارت ، زراعت ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس صدر شی کی طرف سے تجویز کردہ اہم عالمی اقدامات میں فعال طور پر حصہ لینے اور بیلاروس اور چین کے درمیان سدابہارجامع سٹرٹیجک شراکت داری میں زیادہ سے زیادہ پیش رفت کرنے کے لئے تیار ہے۔