قانون ساز اداروں کے درمیان تبادلے ریاست سے ریاست کے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں، چینی صدر
قانون ساز اداروں کے درمیان تبادلے ریاست سے ریاست کے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں، چینی صدر
بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں این پی سی کی بین الپارلیمانی یونین سے الحاق کی 40ویں سالگرہ کی یاد میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے چین کے دورے پر آنے والے مختلف ممالک کے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور نشاندہی کی کہ ہم سب "گلوبل ساؤتھ” کے رکن ہیں۔ اگرچہ مختلف ممالک کے قومی حالات ایک دوسرے سے مختلف ہیں، لیکن ہم سب ہم خیال , اچھے بھائی اور اچھے شراکت دار ہیں۔چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنے کے لیے تیار ہے جس سے سب کو فائدہ پہنچے اور جامعیت، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جائے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ قانون ساز اداروں کے درمیان تبادلے ریاست سے ریاست کے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں، قانون ساز اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ممالک کے درمیان برابری اور باہمی اعتماد کے تعلقات قائم کریں، باہمی فائدہ مند اور ترقی یافتہ تعاون کو وسعت دیں۔ چین ہمیشہ "گلوبل ساؤتھ” کا رکن رہا ہے اور ترقی پذیر ممالک کی بڑی تعداد کے ساتھ یکجہتی اور تعاون چین کے خارجہ تعلقات کی غیر متزلزل بنیاد ہے۔
چین تنہا جدیدیت کی پیروی نہیں کرتا ہے بلکہ ترقی پذیر ممالک سمیت دنیا کی جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے پرامن ترقی، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ خوشحالی کے لیے ایک مستحکم قوت کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین،چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ سیاسی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت پر عمل پیرا ہے۔ چین ہمیشہ کی طرح بین الپارلیمانی یونین کے ساتھ تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنے میں قومی عوامی کانگریس کی حمایت کرے گا، مشترکہ طور پر ترقی کے راستوں اور ادارہ جاتی ماڈلز کے انتخاب کے باہمی احترام کی بنیاد پر قانون سازی اور ریاستی نظم و نسق میں تجربات کے تبادلے کو تقویت دے گا۔