ایران میں اسماعیل ہانیہ کے قتل کے خلاف مقدمے کا آغاز، ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم
تہران : ایرانی عدلیہ کے نمائندے رضا رحیمی نے بتایا کہ ایرانی عدلیہ نے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کے خلاف مقدمے کا آغاز کیا ہے۔
رحیمی نے کہا کہ ہانیہ ایران کے مہمان تھے اور اس لیے ایران اس حوالے سے کارروائی کا قانونی حق رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا خیال ہے کہ یہ جرم اسرائیل نے کیا تھا، لیکن اس کی تفصیلات ابھی زیر تفتیش ہیں۔ اس کے علاوہ ایران کے نیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے ہنیہ کے قتل میں ملوث افراد کی شناخت اور گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک بیان جاری کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ہانیہ کے قتل کو امریکہ کی حمایت حاصل تھی۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کو مناسب وقت اور جگہ پر "سخت سزا” دی جائے گی۔
امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ اور یورپ میں مزید بحری کروزر اور ڈسٹرائر بھیجے گا، اور ایک اضافی فائٹر سکواڈرن بھی مشرق وسطیٰ میں بھیجا جائےگا۔ امریکہ نے کہا کہ یہ اقدام ہانیہ کے قتل کے بعد علاقائی کشیدگی میں اضافے کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے ایک بیان جاری کیا کہ حماس کی قیادت نئے رہنما کے انتخاب کے لیے مشاورت کرے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہانیہ کی موت سے حماس کی طاقت اور عزم کو مزید تقویت ملے گی اور اس کی مزاحمت کی آگ مزید تیز ہوگی۔