خوراک کی قلت اور رسد کی کمی کے باعث غزہ کا انسانی بحران مزید سنگین
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو فلسطین اسرائیل تنازعہ کے نئے دور کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال بدستور ابتر ہوتی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی 96 فیصد آبادی خوراک کی قلت کا شکار ہے۔ وسطی غزہ کی پٹی کے شہر دیر البیرہ میں بھی بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد کو خوراک اور رسد کی کمی کا سامنا ہے۔
دیر البیرہ میں زیادہ تر بے گھر افرادخوراک کے لیے مقامی عارضی خوراک کی تقسیم کے مقامات پر انحصار کرتے ہیں۔
کھانا حاصل کرنے کے لیے بہت سے لوگ سخت دھوپ میں چار پانچ گھنٹے انتظار کرتے ہیں، اس کے باوجود جو کھانا انہیں ملتا ہے وہ کافی نہیں ہوتا۔
خوراک کے علاوہ پانی کی کمی بھی روزمرہ کا مسئلہ ہے جو بے گھر افراد کو درپیش ہے۔ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے کنویں تباہ ہو رہے ہیں اور مقامی آبی وسائل انتہائی کم ہیں۔