حکومت کا لاپتہ افراد کے خاندانوں کے لئے50لاکھ روپے امداد دینے کا فیصلہ
اسلام آباد:مسنگ پرسنز پر ’’نینشل کانسنس اینڈ لیگل ریزولوشن‘‘ کے تحت حکومت نے ہر خاندان کی معاشی مشکلات کو دور کرنے کے لیے گرانٹ کے طور پر 50 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی تکالیف کم کرنے کیلئے مالی اعانت کا اعلان کیا ہے، حکومت نے لاپتہ فرد کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے سپورٹ پیکیج کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی شخص کا لاپتہ ہونا فیملی کیلئے بڑا دھچکا ہوتا ہے، اداروں سے مشاورت کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی مکمل معاونت کیلئے ریاست اقدامات کریگی۔
وزیر قانون نے بتایا کہ کابینہ نے لاپتہ افراد کی فیملی کیلئے سپورٹ پیکیج کی منظوری دی ہے، جس کے تحت لاپتہ افراد کی فیملی کو 50 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتقال کر جانے والے لاپتہ افراد کے لواحقین کو امداد نہیں بلکہ ان یہ ان کے لیے ایک بحالی گرانٹ ہے اس امدادی رقم سے لاپتہ فرد کے خاندان میں خلا کو پُر نہیں کر سکتی لیکن یہ اہل خانہ کی امدادی رقم سے معاشی بوجھ کو کم کرنے کی ایک کوشش ہے۔۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے امدادی پیکج کے ساتھ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے معاشی اقدام کیساتھ نادرا، پاسپورٹ اور وراثت کے قانونی مسائل کو بھی حل کیا جائیگا۔
وزیر قانون نے کہا کہ یہ اقدام سو گوار خاندانوں کو الزام تراشی کے کھیل کے ذریعے اذیت سے بچانے کی کوشش ہے، جھوٹے پروپیگنڈا کے ذریعے لاپتہ افراد کے مسئلے پر دشمن قوتیں ریاست کو بدنام کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کی وجہ سے جنگ نما صورتحال کا سامنا کیا ہے، لاپتہ افراد کے معاملے پر ریاست اور ریاستی ایجنسیوں کو بدنام کرنا فکری بے ایمانی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کے لیے ہر اقدام کو یقینی بنایا جارہا ہے، لاپتہ افراد سے متعلق چند سالوں میں 78 فیصد مقدمات حل ہوچکے ہیں، اس کیس سے متعلق 22 فیصد یعنی 2 ہزار 270 مقدمات ابھی حل نہیں ہوئے، حل نہ ہونے والے مقدمات کو حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔