چینی کا غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی کے حصول پر زور
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چین، روس اور الجزائر کی درخواست پر غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال پر ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا۔ چینی نمائندے نے کہا کہ جلد از جلد جنگ بندی کا حصول لازم ہے اور انسانی امداد کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں تنازع 9 ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے، سنگین انسانی تباہی شدت اختیار کر چکی ہے، تقریباً 40 ہزار بے گناہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی بنیاد کی بار بار خلاف ورزی کی گئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین مشرق قریب میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے خلاف حملوں اور الزام تراشی اور ایجنسی کے معمول کے آپریشن اور اس کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششوں اور اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ حالیہ دنوں اسرائیلی افواج کی جانب سے ادارے کی انسانی ہمدردی کی نقل و حمل کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جو تشویشناک ہے۔ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کی حفاظت کی ضمانت دی جانی چاہئے اور واقعات کی مکمل تحقیقات کی جانی چاہئے اور جوابدہ ہونا چاہئے۔
چینی مندوب نے کہا کہ رواں ہفتے مختلف فلسطینی دھڑوں نے بیجنگ میں مصالحتی مذاکرات کیے اور ایک اہم اتفاق رائے پر پہنچے، جو ” فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی ” کے اصول کو برقرار رکھنے اور غزہ میں جنگ کے بعد کی حکمرانی کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ چین فلسطین میں ایک آزاد ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور مسئلہ فلسطین کو سیاسی تصفیے کے لئے صحیح راستے پر لانے کے لئے ایک زیادہ وسیع ، زیادہ مستند اور زیادہ موثر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کرتا ہے۔