چین اور یوکرین کے وزرائے خارجہ نے یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یو میہ پریس کانفرنس میں چین اور یوکرین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات پر کہا کہ وزیر خارجہ وانگ ای نے ملاقات میں کہا ہے کہ چین اور یوکرین دوست ممالک ہیں اور دونوں سربراہان مملکت نے دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنے اور منصوبہ بندی کرنے اور چین یوکرین تعلقات اور دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا کہ یہ بحران تیسرے سال میں داخل ہو چکا ہے، تنازعہ اب بھی جاری ہے اور اس میں اضافے اور پھیلاؤ کا خطرہ ہے۔ چین ہمیشہ بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے پرعزم رہا ہے اور صدر شی جن پھنگ کی پیش کردہ ” چار ضروریات پر مبنی ” تجویز اس کے لیے اہم رہنما اصول فراہم کر تی ہے ۔ اس بنیاد پر چین اور برازیل نے مشترکہ طور پر چھ نکاتی اتفاق رائے جاری کیا جس کو وسیع ردعمل اور حمایت حاصل ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ یوکرین کے وزیر خارجہ کولیبا نے کہا کہ چین ایک عظیم ملک ہے، اور یوکرین اور چین اسٹریٹجک شراکت دار اور اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار بن چکے ہیں۔
یوکرین تائیوان کے معاملے پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے ۔ یوکرین چین کی رائے کو بہت اہمیت دیتا ہے اور یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر چین اور برازیل کے درمیان طے پانے والے چھ نکاتی اتفاق رائے کا بغور مطالعہ کیا گیا ہے . یوکرین روس کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔ یقیناً، مذاکرات عقلی اور حقیقت پسندانہ ہونے چاہئیں، جس کا مقصد منصفانہ اور دیرپا امن کا حصول ہے۔