اسرائیل مزاحمتی قوتوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا،ایرانی سپریم لیڈر
اسرائیلی وزیر دفاع گیلانٹے نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں گزشتہ چند ماہ کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ کے بعد اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل مغربی کنارے میں مسلح گروہوں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اسی دن اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی معلومات کے حوالے سے بتایا کہ ایجنسی نے حال ہی میں مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف ایک حملے کو ناکام بنایا ۔ اطلاع میں کہا گیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی حماس کے مسلح گروپ نے کی تھی اور اسے حماس کی ترکیہ شاخ سے ہدایات اور فنڈنگ حاصل تھی۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے نہ صرف غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کو مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور لبنان کے حزب اللہ کے مسلح اہداف پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بلکہ یمن کی حوثی مسلح افواج کے زیر کنٹرول حدیدہ کی بندرگاہ پر بھی حملہ کیا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی فوج پر ان کارروائیوں سے شہری تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور شہریوں کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اسرائیل ان مزاحمتی قوتوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔