چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
اسلام آباد:چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شکایت حلیم عادل شیخ، جسٹس (ر) نور الحق قریشی اور شبیر احمد نے مشترکہ طور پر دائر کی ہے۔ شکایت کے متن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور ارکان آئینی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام رہے، انہوں تحریک انصاف کے مینڈیٹ اور عدالتی فیصلوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔
حلیم عادل شیخ، جسٹس (ر) نور الحق قریشی اور شبیر احمد نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے اقدامات سے 12 کروڑ سے زائد ووٹرز متاثر ہوئے۔
شکایت کنندگان کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں سیاسی طور پر تعینات بیوروکریسی کو آر او اور ڈی آر او تعینات کیا، سابق کمشنر راولپنڈی نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی کے ہر حلقہ میں ن لیگ کو 70 ہزار ووٹ ڈلوا کر جتوایا گیا۔
شکایت کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو پہلےانتخابی نشان پھر اس کے نامزد ارکان کو پارٹی نام سے محروم کیا، شکایت میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان پر عائد الزامات کی انکوائری کی جائے۔
دوسری جانب گزشتہ روز الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نےکسی فیصلےکی غلط تشریح نہیں کی، ایک سیاسی پارٹی کی طرف سےچیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنانےکی شدید مذمت کی، پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کودرست قرارنہیں دیا،انٹراپارٹی الیکشن قانون کے مطابق نہیں تھے جس پر انتخابی نشان بلا واپس لیا گیا،کمیشن نے ایک سیاسی جماعت کی جانب سے مسلسل بے جا تنقید کو مستردکردیا۔
الیکشن کمیشن کےترجمان نے کہا ہے کمیشن سے استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، کمیشن کسی قسم کےدباؤ کوخاطرمیں نہ لاتے ہوئے آئین اورقانون کےمطابق کام کرتا رہے گا۔