عالمی عدالت انصاف کااسرائیل کو رفح میں آپریشن روکنے کا حکم
عالمی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) نے اسرائیل کو رفح میں فوری طور پر فوجی آپریشن روکنے کا حکم دیا ہے۔
آئی سی جے کے 15 ججز نے رفح میں اسرائیلی آپریشن روکنے کی جنوبی افریقہ کی درخواست پر سماعت کی اور جمعے کو فیصلہ سنایا۔
آئی سی جے نے اپنے فیصلے میں کہا کہ رفح میں صورتِ حال ابتر ہو چکی ہے جہاں اسرائیل نے کئی ہفتوں کی بمباری کے بعد سات مئی کو زمینی آپریشن کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقا کی جانب سے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن رکوانے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا 8 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔29 دسمبر 2023 کو جمع کرائی گئی اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر سنہ 1948 کے اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نسل کشی کا دعویٰ کیا ہے جس میں جنوبی افریقہ اور اسرائیل دونوں فریق ہیں۔ معاہدے کے فریق ممالک کو جرم کو روکنے کا اجتماعی حق حاصل ہے۔
اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے اسرائیلی جارحیت کی جو نشاندہی کی ان میں بڑی تعداد میں عام شہریوں خصوصاً بچوں کا قتل، فلسطینیوں کی اجتماعی بے دخلی، انہیں بے گھر کرنا، ان کے گھر تباہ کرنا، اسرائیلی حکام کے اشتعال انگیز بیانات جن میں فلسطینیوں کو انسانوں سے کم سمجھا جانا بھی شامل ہیں۔ جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ یہ تمام عوامل نسل کشی کے مترادف ہیں اور اسرائیل کی نیت ظاہر کرتے ہیں۔
درخواست کی سماعت کے دوران روز جنوبی افریقا کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ رفح میں فوجی آپریشن غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کا آخری مرحلہ ہے، دفاع کا حق نسل کشی کا جواز فراہم نہیں کرتا، فلسطینیوں کو بچانے کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، اسرائیل کے حملے رُکوائے جائیں۔