تائیوان خطے کے رہنما کی "5.20” تقریر "تائیوان کی علیحدگی کے اعلان” کے مترادف ہے، امورِ تائیوان اسٹیٹ کونسل
ریاستی کونسل کے دفترِ امورِ تائیوان کے ترجمان چن بن ہوا نے صحافیوں کے سوالات کےجوابات دیئے۔
تائیوان خطے کے رہنما کی "20 مئی” کی تقریر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس تقریر نے "علیحدگی ” اور اشتعال انگیزی کا خطرناک سگنل دیا ہے اور تائیوان کی موجودہ انتظامیہ کی ” علیحدگی پسند ی ” کو مکمل طور پر بے نقاب کیا ہے جو "تائیوان کی علیحدگی کے اعلان” کے مترادف ہے۔ اس سے یہ بات پوری طرح ثابت ہوتی ہے کہ وہ تائیوان میں مرکزی دھارے کی رائے عامہ سے غداری کرنے والا اور آبنائے تائیوان اور خطے میں امن و استحکام کا تخریب کار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اپنی تقریر میں، تائیوان خطے کے رہنما نے چائنیز مین لینڈ کے نام نہاد "خطرے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی پوری کوشش کی۔ واضح رہے کہ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطن دونوں چینی ہیں اور چینی قوم سے تعلق رکھتے ہیں اور کوئی بھی ، ہم سے زیادہ پرامن طریقے سے مادر وطن کے اتحاد کی امید نہیں رکھتا۔ تاہم، ہمیں جوابی اقدامات کرنے ہوں گے اور ڈی پی پی حکام کو "علیحدگی” حاصل کرنے اور اشتعال انگیزی کے لیے بیرونی قوتوں کے ساتھ ملی بھگت کرنے پر سزا دینی ہوگی۔ تائیوان خطے کے رہنما نے "چین کے خلاف مزاحمت” کے جذبات کو بھڑکایا ہے اور "طاقت کے ذریعے علیحدگی حاصل کرنے” کی کوشش کی ہے جو تائیوان کو جنگ کی خطرناک صورتحال میں دھکیل دے گا اور یہ تائیوان کے ہم وطنوں کے لیے شدید مصائب کا باعث ہو گی ۔
انہوں نے بے حد واضح اور پرزور انداز میں کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا کہتے ہیں یا کیسے بولتے ہیں، اس سے اس حیثیت اور حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کہ تائیوان چین کا حصہ ہے، آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کا بنیادی نمونہ اور سمت، آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کی ایک دوسرے کے قریب آنے کی مشترکہ خواہش اور مادر وطن کے حتمی اتحاد کے عمومی تاریخی رجحان کو نہیں روکا جا سکتا ہے۔ مادر وطن کا مکمل اتحاد ہونا چاہیے اور یقینی طور پر اس کا ادراک کیا جا سکتا ہے۔