طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے درمیان تلخی، معاملہ کیا ہے؟
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے درمیان تلخی کے بعد سابق اسپیکر اسد قیصر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سنی اتحاد کونسل کے نمائندے اسپیکر کے چیمبر میں پہنچ گئے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں طارق بشیر چیمہ کی تقریر کے دوران زرتاج گل بہاولپور کا ذکر کرتی رہیں اور طارق بشیر چیمہ کو بہاولپور یونیورسٹی تصویر اسکینڈل کا حوالہ دیتی رہیں۔
طارق بشیر چیمہ اپنی تقریر کے بعد زرتاج گل کی نشست کی طرف بڑھے تھے اور انہوں نے زرتاج گل کو کچھ الفاظ کہے تھے۔
ان کے زرتاج گل کو کہے الفاظ پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان بھڑک اٹھے تھے اور طارق بشیر چیمہ کی طرف لپکے تھے۔
معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہونے پر سنئیر قیادت سپیکر آفس پہنچی سنی اتحاد کونسل کے نمائندے اسپیکر کے چیمبر میں پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی رہنما شاہد خٹک نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ نے سیٹ پر آکر زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہے، زرتاج گل اسپیکر چیمبر میں رو رہی ہیں۔
انہوں نے اسپیکر چیمبر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل کو گالی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم برداشت نہیں کریں گے بات جماعت کی نہیں ہے زرتاج گل خاتون ہیں ان کا احترام بنتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک طارق بشیر چیمہ کی ممبر شپ کینسل نہیں کی جاتی ہم تب تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے اور ان کو پارلیمنٹ نہیں آنے دیں گے۔
زرتاج گل کہ یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک طارق بشیر چیمہ کی رکنیت ختم نہیں ہوتی وہ چیمبر سے نہیں جائیں گی۔
اسپیکر ایاز صادق زرتاج گل کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی شکایت پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
قبل ازیں طارق بشیر چیمہ نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم وفاقی حکومت امپورٹ نہیں کرتی، ہر صوبہ اپنی ڈیمانڈ بھیجتا ہے۔
انہون نے کہا کہ گندم امپورٹ کیوں ہوئی، کس کی اجازت سے ہوئی یہ ایک مجرمانہ غفلت ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو چاہیئے کہ فوری طور پر گندم کی خریداری شروع کرے۔
اس موقعے پر ، طارق بشیر چیمہ اپوزیشن ارکان کے بولنے پر برہم ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ ’میں تمہاری تکلیف ابھی دور کرتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کو جس بے دردی سے لوٹا گیا، یہ حساب ان کو دینا پڑے گا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ جنرل فیض بجٹ پر کورم پورا کرتے تھے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ اسپیکر کے کمرے میں کون آکر بیٹھتا تھا؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں واحد وزیر تھا جس نے استعفی دے کر ان کو چھوڑا تھا۔
علی محمد خان کا طارق بشیر چیمہ سے مکالمہ
علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ طارق بشیر چیمہ نے دو مرتبہ میرا نام لیا ہے، افسوس سائفر معاملے پر کہاں سے اشارہ آیا کہ آپ کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں اور خلاف جو تقریریں کی ہیں وہ ایوان کی اسکرین پر چلائی جائیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیروں کوں کہا تھا حکومت قربان کردوں گا کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑوں گا اور انہوں نے جہانگیر ترین کو چینی کمیشن رپورٹ کی وجہ سے ہٹایا تھا۔
واقعے کے بعد ایوان میں پی ٹی آئی اراکین کے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے رکن شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ہم یہی سوچ رہے ہیں کہ طارق بشیر چیمہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں۔
زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخی کے معاملے پر پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بات گالی تک پہنچ گئی اس میں اخلاقی بات تو رہ نہیں گئی، پھر یہ پارلیمنٹ کے تقدس کی بات کرتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ ضابطہ فوجداری کے تحت ایک جرم ہے، اسپیکر کے ساتھ ہماری ٹیم بیٹھی ہوئی ہے، طارق بشیر چیمہ لپکے ہیں اور گالیاں دی ہیں، یہ حملہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی کا بائیکاٹ تو نہیں بنتا، میری رائے میں ان کا اسمبلی میں آنے کا انتظار کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں تلخ کلامی کے بعد ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے پی ٹی آئی رکن زرتاج گل سے معافی مانگ لی۔
ذرائع کے مطابق زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرلی، اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے دونوں کے درمیان معاملہ ختم کر ایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے اسپیکر کا شکریہ ادا کیا، پی ٹی آئی اراکین سمیت تمام فریقین نے اسپیکر کے کردار کو سراہا۔