News Views Events

گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی،سامان باہر پھینکوا دیا گیا

0

اسلام آباد (آئی پی ایس) وزیراعلیٰ اور گورنر کی جنگ کے پی ہاؤس اسلام آباد تک بھی پہنچ گئی، گورنر فیصل کریم کنڈی پر کے پی ہاؤس اسلام آباد آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے کے پی ہاؤس انیکسی خالی کرا لی، کے پی ہاؤس اسلام آباد سے وزیراعلیٰ نے گورنر کی انیکسی کا سامان باہر نکلوا کر پھینکوا دیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا تین روز سے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں اور صوبے کے تمام تر معاملات کے پی ہاؤس اسلام آباد سے چلا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ذاتیات پر آ گئے اور گورنر فیصل کریم کنڈی کا سامان بار پھینکوا دیا۔

اس حوالے سے گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو دعوت دی ہے کہ گورنر ہاؤس آجائیں ، اگر گورنر ہاؤس نہیں آتے تو مجھے وزیراعلیٰ ہاؤس بلا لیں، کوئی کسی پر پابندی عائد نہیں کرسکتا۔

گورنرخیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ سیاست الگ لیکن صوبے کا مقدمہ وفاق کے ساتھ لڑوں گااور سیاسی جنگ میں کبھی نہیں پڑوں گا، گورنر ہاؤس سے کبھی کوئی سازش نہیں ہوگی، آرٹیکل 121 اور 122 میں سب کے اختیارات واضح ہیں، صوبے کے عوام کو متاثر کرنے کے بجائے صوبے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے ، جو بھی گورنرہاؤس آنا چاہتا ہے آسکتا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کابینہ نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں گورنر کیلئے مختص بلاک ختم کردیا گیا۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں گورنر کیلئے مختص بلاک ختم کردیا گیا، فیصلہ صوبائی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ کابینہ میں وزراء، ممبران اسمبلی کیلئے رہائش کا مسئلہ درپیش تھا، گورنر انیکسی فی الحال ایم پی ایز اور وزراء استعمال کریں گے۔ گورنر کیلئے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائش کا بندوبست کیا جارہا ہے، گورنر فی الحال سندھ ہاؤس میں قیام کا بندوبست کریں۔
مشیراطلاعات خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ گورنر کے اسلام آباد میں کئی گھر ہیں،ان کیلئے رہائش کی کمی نہیں، گورنر فیصل کریم کنڈی دل نہ ہاریں،کے پی ہاؤس میں ان کا داخلہ بند نہیں کریں گے

Leave A Reply

Your email address will not be published.