News Views Events

پاکستان میں بڑھتی طلاقوں کی ذمہ دار خواتین ہیں، سابق کرکٹر سعید انور

0

سابق کرکٹر اور مبلغ سعید انور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ خواتین کی خود مختاری اور طلاق کے بڑھتے رجحانات پر بات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ویڈیو میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر کہتے ہیں کہ پاکستان میں جب سے خواتین نے کمانا شروع کیا ہے تب سے طلاقوں کی شرح میں 30 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ آج کی خواتین کو مردوں کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ اب وہ خود مختار ہوچکی ہیں اس لیے ان میں برداشت کی حد ختم ہوچکی ہے اور ان کے لیے طلاق مانگنا آسان ہوگیا ہے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ خواتین خود مختار ہونے کے بعد مرد کو کہتی ہیں کہ دفع ہوجاؤ، مجھے تمہاری ضرورت نہیں، میں خود کما سکتی ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ گیم پلان ہے لیکن اس وقت سمجھ نہیں آئے گا جب تک آپ کو رہنمائی نہ ملے۔
سعید انور کا کہنا تھا کہ انہوں نے دنیا کا سفر کیا ہے اور ابھی آسٹریلیا، یورپ سے واپس آئے ہیں وہاں کے نوجوان مصائب کا شکار ہیں اور خاندانوں کا برا حال ہے، وہاں کے حالات اتنے خراب ہیں کہ انہیں اپنی خواتین کو کام کرنے پر مجبور کرنا پڑتا ہے۔
سعید انور کا مزید کہنا تھا کہ ’نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے مجھے یہ پوچھنے کے لیے فون کیا، ’ہمارا معاشرہ کیسے بہتر ہوگا؟ آسٹریلوی میئر نے مجھ سے کہا، ہماری ثقافت تب سے تباہ ہو گئی ہے جب ہماری خواتین افرادی قوت میں داخل ہوا۔‘
سعید انور کی جانب سے خواتین کو مورد الزام ٹھہرانے اورعورتوں کی کمائی کو طلاق بڑھنے سے ملانے پر سوشل میڈیا صارفین برہم دکھائی دیے اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ عزت سے نوکری کرنا حرام نہیں ہے، سب کے گھروں میں کمانے کے لیے والد یا بھائی نہیں ہوتے، کیا آپ ان سب کی بنیادی ضروریات گھر بیٹھ کر پوری کر سکتے ہیں، انہوں نے سعید انور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اونچی کرسی پر بیٹھ کر لیکچر دینا آسان ہے، حقیقت میں مردوں حضرات خواتین کو اپنا محتاج بنا کر رکھنا پسند کرتے ہیں۔
ایک صارف نےسعید انور کے بیان پر تبصرہ کرتےہوئے کہا کہ خواتین اس لیے کما رہی ہیں کیونکہ مرد اپنا کام کرنا بھول گئے ہیں۔
جہاں کئی صارفین نے سابق کرکٹر کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں چند صارفین سعید انور کے حق میں بول اٹھے ان کا کہنا تھا کہ وہ بالکل ٹھیک بات کر رہے ہیں اور انہیں متنازع بنایا جا رہا ہے۔ سعید انور جو بات کر رہے ہیں وہ قرآن اور حدیث کی روشنی میں کر رہے ہیں۔
صارفین کا کہنا تھا کہ موجودہ زمانے میں مرد شادی کرنے کے لیے با اختیار خواتین کے رشتے ہی تلاش کرتے نظر آتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.