ایران کی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، ایرانی وزارت خارجہ
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کے حالیہ دورہ ایران کو سراہا ہے اور فریقوں نے بقیہ معاملات کو مشاورت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آئی اے ای اے تکنیکی فریم ورک کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا تو دونوں فریقوں کے درمیان معاملات آسانی سے حل ہوجائیں گے اور اگر وہ سیاست سے متاثر ہوئے تو وہ طے شدہ راستے سے انحراف کریں گے۔کنعانی کا کہنا تھا کہ ایران نے بارہا اپنے موقف پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کا خواہاں نہیں ہے بلکہ ایران جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہو گیا ہے اور ایران کی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اس کے علاوہ کنعانی نے کہا کہ ایران اور امریکہ ثالثوں کے ذریعے ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے پر بالواسطہ مذاکرات کر رہے ہیں۔ ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس نے مذاکرات کی میز نہیں چھوڑی ہے بلکہ امریکہ نے معاہدے سے دستبرداری اختیار کر کے فالو اپ مذاکرات میں موضوعات شامل کئے ہیں ،جس کے باعث تمام فریقوں کے لئے جے سی پی او اے پر عمل درآمد دوبارہ شروع کرنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔