چینی صدر کے دورہ سربیا سے دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی بلندی تک لے جایا جائے گا ، چینی میڈیا
بیجنگ:آٹھ سال قبل صدر شی جن پھنگ کے دورہ سربیا کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین – سربیا تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس مرتبہ ، دونوں سربراہان مملکت نے اعلان کیا کہ چین-سربیا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کریں گے اسے بڑھائیں گے اور نئے عہد میں چین- سربیا ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کی جائے گی ۔ فریقین نے اس حوالے سے ایک مشترکہ اعلامیے پر بھی دستخط کیے جس میں کثیر الجہت اور ہمہ جہت انتظامات کیے گئے ہیں۔ سربیا ، چین کے ساتھ ایک ہم نصیب معاشر ہ تشکیل دینے میں شامل ہونے والا پہلا یورپی ملک بن گیا ہے ، جو چین -سربیا تعلقات کی اسٹریٹجک ، خاص اور اعلی سطح کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
نئے عہد میں دونوں ممالک کا ہم نصیب معاشرہ کیسے تشکیل دیا جائے ؟ صدر شی جن پھنگ نے دوطرفہ تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت کو اجاگر کرنے، دوطرفہ تعاون کی عملی نوعیت پر عمل پیرا ہونے اور دوطرفہ تعلقات کی جدید نوعیت کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ چین اور سربیا کے درمیان باہمی احترام و اعتماد مستقبل کے تبادلوں کی بنیاد رہے گا۔ چین نے ہمیشہ سربیا کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کیا ہے اور سربیا کی اقتصادی وسماجی ترقی کے لیے مدد فراہم کی ہے۔جبکہ سربیا نے تائیوان جیسے بنیادی مفادات کے معاملات پر ہمیشہ چین کے جائز موقف کی بھرپور حمایت کی ہے۔
ٹھوس تعاون، چین-سربیا دوستی کو فروغ دینے کی کلید ہے۔ چین اور سربیا نے نہ صرف درآمدات و برآمدات، نقل و حمل اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے جیسےروایتی شعبوں میں بلکہ مصنوعی ذہانت جیسے جدید شعبوں میں بھی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ مستقبل میں ، چین – سربیا تعاون، تکنیکی ترقی اور سبز توانائی پر توجہ مرکوز کرے گا ، جس سے اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور دونوں ممالک کی ترقی مزید رفتار پکڑے گی۔
حالیہ برسوں میں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی ویزا استثنیٰ اور ڈرائیونگ لائسنس کو باہمی طور پر تسلیم کرنے جیسی پالیسیز اور اقدامات کے نفاذ کے ساتھ ساتھ چین اور سربیا کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز سے دو طرفہ افرادی تبادلوں میں بہت اضافہ ہوا ہے. اس مرتبہ صدر شی جن پھنگ کے دورہ سربیا کے دوران سربیا کے 15 ہزار افراد ان کے استقبال کے لیے چین اور سربیا کے قومی پرچم لہراتے ہوئے سربیا ہاوس کے سامنے چوک پر جمع ہوئے۔اس سے چینی عوام کے لیے سربیا کے عوام کی گہری دوستی کے جذبے کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔