چین اور فرانس کا ایک دوسرے کے مرکزی مفادات کا احترام کرنے کا اعادہ
چین اور فرانس کے تعلقات اہم ہدف کے حامل ہیں، چینی صدر
پیرس (نیوز ڈیسک)چینی صدر شی جن پھنگ اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس کے ایلیسی پیلس میں مذاکرات کے بعد مشترکہ طور پر صحافیوں سے ملاقات کی۔منگل کے روز چینی میڈیا کے مطابق
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60ویں سالگرہ کے موقع پر میں فرانس کا ایک اور سرکاری دورہ کررہا ہوں۔ میں نے صدر میکرون کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات کی۔ ہم متفقہ طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ چین اور فرانس کے تعلقات قیمتی تاریخ، منفرد قدر اور اہم ہدف کے حامل ہیں۔ دونوں فریقین کو چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے جذبے کو آگے بڑھانا چاہیے ، اسے نئے عہد کا مفہوم دینا چاہیے اور آئندہ 60 سالوں میں چین فرانس تعلقات کے لیے ایک نیا سفر شروع کرنا چاہیے۔
ہم نے مندرجہ ذیل پہلوؤں کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پہلا، دوطرفہ تعلقات کے اسٹریٹجک استحکام کو مضبوط بنانا ہے۔ چین اور فرانس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایک دوسرے کے مرکزی مفادات کا احترام کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان کثیر سطحی اور کثیر جہتی مواصلاتی ذرائع کا بہتر استعمال کیا جائے گا تاکہ بروقت پالیسی پوزیشنوں کو باہم مربوط کیا جا سکے۔
دوسرا، باہمی مفادات پر مبنی تعاون کے وسیع امکانات سے فائدہ اٹھانا ہے۔ فریقین دو طرفہ تجارت میں توازن کو فروغ دیں گے ۔ زراعت، خوراک اور مالیات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔ ایرو اسپیس، سول نیوکلیئر توانائی سمیت دیگر شعبوں میں مشترکہ تحقیق اور اختراع کو فروغ دیں گے۔ ترقیاتی حکمت عملیوں کی ڈاکنگ کو مضبوط کریں گے اور سبز توانائی، ذہین مینوفیکچرنگ، بائیو میڈیسن، مصنوعی ذہانت، اور تیسرے فریق کی مارکیٹوں سمیت دیگر ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔
تیسرا، افرادی اور ثقافتی تبادلوں کو تیزکرنا ہے۔ چین-فرانس ثقافت اور سیاحت کے سال کو موقع کے طور پر استعمال کرتے ہوئے تعلیم، کھیل، فلم اور ٹیلی ویژن تعاون ، نوجوان اور علاقائی شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ چین پیرس اولمپکس کی میزبانی میں فرانس کی حمایت کرتا ہے۔چین مزید فرانسیسی دوستوں کو چین کا دورہ کرنے پر خوش آمدید کہتا ہے۔چین نے فرانس سمیت 12 ممالک کے شہریوں کے لیے چین کے مختصر مدت کے دوروں کے لیے ویزا فری پالیسی کو 2025 کے آخر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اور چین شنگھائی سے مارسیل کے لیے براہ راست پروازیں کھولنے کی حمایت کرتا ہے .
چوتھا، عالمی تعاون پر زیادہ اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔ فریقین موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو گہرا کریں گے اور مصنوعی ذہانت کی عالمی گورننس اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات سمیت دیگر شعبوں میں بات چیت کو مضبوط کریں گے۔
شی جن پھنگ نے نشاہدہی کی کہ اس سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، 75 سال کی سخت جدوجہد کے بعد، چین کی قومی صورت حال اور لوگوں کی زندگیوں میں زمین و آسمان کی تبدیلیاں آئی ہیں،لیکن ایک چیز کبھی نہیں بدلی، اور وہ ہے ہماری پرامن اور مہربان فطرت، وسیع اور بردبار ذہن، اور عدل و انصاف کی جستجو۔اس کی جڑیں 5000 سال سے زیادہ کی چینی تہذیب میں پیوست ہیں اور چینی عوام کی روحوں میں گہرائی تک پھیلی ہوئی ہیں۔ چین فرانس سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات استوار کرنے، ہاتھ سے ہاتھ ملا کر آگے بڑھنے، اور مشترکہ طور پر مستقبل بنانے کے لیے تیار ہے۔