چین اور فرانس کے سفارتی تعلقات نے مشرق اور مغرب کے درمیان ایک پل قائم کیا ہے، چینی صدر
عالمی کمپنیوں کو چین میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں، شی جن پھنگ
پیرس:
فرانس کے سرکاری دورے کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کا دستخط شدہ ایک مضمون فرانسیسی اخبار "لی فیگارو” میں شائع ہوا۔پیر کے روز شا ئع ہو نے والے اس مضمون کا عنوان چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کی روح کی وراثت کو آگے منتقل کرنا اور عالمی امن اور ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینا” ہے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ رواں سال چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام نے مشرق اور مغرب کے درمیان ایک پل قائم کیا ہے اور بین الاقوامی تعلقات کو بات چیت اور تعاون کی سمت میں بھی فروغ دیا ہے۔ گزشتہ 60 سالوں کے دوران چین اور فرانس کے تعلقات نے وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کی رفتار برقرار رکھی ہے اور بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ صدر شی کے اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین فرانس کے ساتھ مل کر چین-فرانس جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے اور عالمی امن کے فروغ اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیےمزید خدمات سر انجام دینے پر تیار ہے۔
اس مضمون میں صدر شی نے کہا ہے کہ چین کی ترقی کا ایک اہم تجربہ اس کا کھلا پن ہے جسے برقرار رکھا جائے گا ۔ ہم چینی مارکیٹ میں مزید اعلیٰ معیار کی فرانسیسی مصنوعات کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور ہم فرانس سمیت دنیا بھر کی کمپنیوں کو چین میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، چینی حکومت فرانس میں مزید چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی حمایت کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ فرانس انہیں ایک منصفانہ کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
یوکرین بحران کے بارے میں مضمون میں لکھا گیا ہے کہ چین کو امید ہے کہ یورپ میں جلد از جلد امن اور استحکام لوٹ آئے گا اور چین فرانس سمیت عالمی برادری کے ساتھ مل کر بحران کے حل کے لیے معقول راستہ تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔ فلسطین اسرائیل مسئلہ پر چین اور فرانس کے درمیان اتفاق رائے موجود ہے اور فریقین کو تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔