ساٹھ سال قبل چین اور فرانس نے سرد جنگ کی رکاوٹ کو توڑ کر سفارتی تعلقات قائم کیے تھے،چینی صدر
ساٹھ سال قبل چین اور فرانس نے سرد جنگ کی رکاوٹ کو توڑ کر سفارتی تعلقات قائم کیے تھے،چینی صدر
پیرس کے اورلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چینی صدر شی جن پھنگ نے ایک تحریری تقریر کی۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ صدر میکرون کی دعوت پر مجھے فرانسیسی جمہوریہ کے اپنے تیسرے سرکاری دورے پر آنے پر خوشی ہو رہی ہے۔ 2014 اور 2019 میں میں نے موسم بہار میں دو بار فرانس کا دورہ کیا اور فرانسیسی عوام کے ساتھ چین اور فرانس کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں اور 55 ویں سالگرہ منائی ۔ چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر میں نے ایک بار پھر خوبصورت فرانسیسی سرزمین پر قدم رکھا اور میں بہت خوشگوار محسوس کررہا ہوں۔ چینی حکومت اور چینی عوام کی جانب سے میں اس موقع پر فرانسیسی حکومت اور فرانسیسی عوام کو نیک خواہشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔
چینی صدر نے کہا کہ مشرقی اور مغربی تہذیبوں کے اہم نمائندوں کی حیثیت سے ، چین اور فرانس طویل عرصے سے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے کشش رکھتے ہیں۔ فرانسیسی روشن خیال مفکرین نے بہت جلد چینی ثقافت کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا تھا ، اور چینی لوگ فرانس کے عظیم ثقافتی دانشوروں جیسے والٹیئر ، ڈیڈیروٹ ، ہیوگو اور بالزاک سے بھی واقف ہیں۔ ساٹھ سال قبل چین اور فرانس نے سرد جنگ کی رکاوٹ کو توڑ کر سفیروں کی سطح پر سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ گزشتہ 60 برسوں کے دوران چین اور فرانس کے تعلقات ہمیشہ مغربی ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات میں سب سے آگے رہے ہیں، جنہوں نے بین الاقوامی برادری کے لیے پرامن بقائے باہمی اور مختلف سماجی نظاموں والے ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی ایک مثال قائم کی ہے۔
صدر شی نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں، چین اور فرانس کے تعلقات نے اعلیٰ سطح کی ترقی کو برقرار رکھا ہے، اور ہوا بازی، ایرو اسپیس، جوہری توانائی، زراعت ، خوراک، اور سبز شعبوں میں تعاون میں نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں. دونوں ممالک نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عالمی گورننس کو بہتر بنانے میں قریبی تعاون کیا ہے۔ ثقافت اور سیاحت کے چین-فرانسیسی سال کی سرگرمیاں زوروشور سے جاری ہیں۔ چین اور فرانس کے تعلقات کی ترقی سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوا ہے بلکہ شورش زدہ دنیا میں استحکام اور مثبت توانائی بھی پیدا ہوئی ہے۔اس دورے کے دوران میں صدر میکرون کے ساتھ نئی صورتحال میں چین فرانس اور چین یورپ تعلقات کی ترقی کے ساتھ ساتھ مو دیگراہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کروں گا۔ مجھے امید ہے کہ اس دورے کے ذریعے دونوں ممالک اپنی روایتی دوستی کو مستحکم کرسکتے ہیں، سیاسی باہمی اعتماد میں اضافہ کرسکتے ہیں، تزویراتی اتفاق رائے قائم کرسکتے ہیں، مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرسکتے ہیں، تاریخ کی مشعل کو آگے کی راہ روشن کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں، چین فرانس تعلقات کا بہتر مستقبل تخلیق کرسکتے ہیں اور عالمی امن، استحکام اور ترقی میں نئے کردار ادا کرسکتے ہیں