امریکی کرنسی نوٹوں پر ’ہمیں اللہ پربھروسہ ہے‘ کے الفاظ کیوں درج کیے گئے تھے؟
سنہ1861ء اور 1865ء کے درمیان امریکہ خانہ جنگی کے دور سے گذرا جس کی وجہ سے 6لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔اسے ملکی تاریخ کا سب سے خونریز تنازعہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس جنگ کو امریکی ثقافت اور تاریخ میں ایک اہم مقام حاصل تھا۔ امریکی اتحاد کو برقرار رکھنے اور غلامی کو ختم کرنے میں اس کے اہم کردار کے علاوہ اس جنگ نے مشہور امریکی نعرے "ان گاڈ وی ٹرسٹ” کے ظہور کا آغاز بھی اسی دور میں ہوا۔ اس وقت امریکی مالیاتی کرنسیوں پریہ الفاظ موجود ہیں۔ان الفاظ کو کسی ایک کرنسی سکے پرانہیں بلکہ بہت سے مالیت کے سکوں پر چھاپہ جاتا تھا۔
’لوگو‘ کے ظہور کا آغاز
نومبر1862ء کے ایک خط میں امریکی پادری مارک آر واٹکنسن نے امریکی وزیر خزانہ کو مشورہ دیا کہ وہ کرنسی نوٹوں کے ’ہمیں خدا پر بھروسہ ہے‘ کے الفاظ درج کریں تاکہ لوگوں کو وقتا فوقتا اللہ تعالیٰ کی عظمت اور کبریائی کا احساس دلایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جملہ مشکل وقت میں امریکیوں کی اخلاقی اور معنودی مدد کرےگا۔
امریکی حکومت اور عوام کی اکثریت نے اس مشورے کو پسند کیا کیونکہ اس وقت کے امریکی قانون میں ’اللہ‘ کا لفظ موجود تھا۔ کرنسی نوٹوں پر اس جملے کی اشاعت کا مقصد امریکی کرنسی کے اس تصور کی ترویج تھی جس میں یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی تھی جنگ میں خدا امریکی حکومت کےساتھ ہے۔
دوسری طرف "خدا پر ہمیں ہے” کا نعرہ بہت سے امریکی خطوں میں پھیلا ہوا تھا۔ اگست 1862ء کے بعد سے 125 ویں پنسلوانیا انفنٹری کے پاس یہ بہ طور نشان موجود تھا۔ جنوبی ریاستوں میں اس نعرے کی زبردست اپیل تھی۔ اس دور کے ذرائع کے مطابق 37ویں آرکنساس انفنٹری رجمنٹ نے اپنے متعدد جھنڈوں پر یہ نعرہ لکھا تھا۔؛
لوگو کا وسیع استعمال
1862ء کے دوران لنکن کی حکومت میں امریکی وزیر خزانہ، ایوینجلیکل ایپسکوپیلین سالمن پی چیس نے امریکی سکوں پر خدا کا حوالہ دیتے ہوئے مذہبی نعرہ اپنانے کی تجویز بھیجی۔ نیشنل ریفارم ایسوسی ایشن کے رکن جیمز پولاک کی مدد سے چیس نے متعدد تجاویز پر بحث شروع کی اور بالآخر نعرہ "ان گاڈ وی ٹرسٹ” کا انتخاب کیا۔
کانگریس جب وہ کانگریس کے سامنے اپنی تجویز پیش کرنے کی تیاری کر رہے تھے تو انہیں پتا چلا کہ 1837ء میں ایک قانون نافذ کیا گیا تھا جس میں سکوں پر لوگو اور علامتوں کی اجازت دی گئی تھی۔ اس قانون کو دیکھتے ہوئےچیس کانگریس کے پاس گئے جس نے اس قانون کو تبدیل کرنے کے لیے نئی قانون سازی کرنے پر اتفاق کیا۔
1864ء میں امریکی کانگریس نے کوائنج ایکٹ پاس کیا، جس نے سالمن چیس کو ایک اور دو سال کے سکوں پر "ان گاڈ وی ٹرسٹ” کا جملہ شامل کرنے کی اجازت دی۔ مارچ 1865 تک کانگریس نے ایک اور قانون پاس کیا جس پر لنکن نے اپنے قتل سے پہلے دستخط کیے تھے۔ اس کے تحت تمام چاندی اور سونے کے سکوں پر "ہم خدا پربھروسہ کرتے ہیں” کے جملے کو رکھنے کی اجازت دی گئی۔ 1873 میں کانگریس نے ایک اور قانون پاس کیا جس نے سیکرٹری خزانہ کو اس نعرے کو دوسری کرنسیوں میں منتقل کرنے کا اختیار دیا۔ اسی سال کے دوران یہ لوگو تجارتی ڈالر کے سکے پر نمودار ہوا۔
تقریباً 5 سال بعد اس لوگو کو مورگن ڈالر پر رکھنے کے بعد بڑے پیمانے پر اپنایا گیا، جس کا بازاروں میں بڑے پیمانے پر کاروبار ہوتا ہے۔ 1908ء میں کانگریس نے حکم دیا کہ "ہم خدا پر بھروسہ کریں” جملہ مستقبل کے تمام سکوں پر شامل کیا جائے۔
دوسری طرف بینک نوٹوں پر "ان گاڈ وی ٹرسٹ” کا جملہ چھاپنے کے لیے کوئی سرکاری اجازت نامہ نہیں تھا۔ 1955 تک بینک نوٹوں کے حوالے سے یہ صورت حال برقرار رہی۔ بعد ازاں 1956 میں ریاستہائے متحدہ امریکہ نے E pluribus unum کی بجائے ملک کے سرکاری نعرے کے طور پر 1956 میں "ان گاڈ وی ٹرسٹ” کا انتخاب کیا۔
1860ء کی دہائی کے دوران امریکی سکوں پر اس نعرے کی ظاہری شکل امریکیوں میں تقسیم کا باعث بنی۔ جہاں مذہبی رجحان رکھنے والے اخبارات نے ان کا خیرمقدم کیا، وہیں کچھ دوسرے غیر مذہبی اخبارات نے ان کی موجودگی کو مسترد کر دیا تھا۔