چین اور تنزانیہ کے درمیان روایتی دوستی پچھلی نسل کے رہنماؤں نے قائم کی ،چینی صدر
بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ اور تنزانیہ کی صدر سامعہ سلوہو حسن نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور تنزانیہ کے درمیان روایتی دوستی دونوں ممالک کی پچھلی نسل کے رہنماؤں نے قائم کی ہے۔
سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ 60 سالوں میں چین اور تنزانیہ کے تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں اور طویل عرصے تک مضبوط رہے ہیں۔
صدر شی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، دونوں ممالک نے سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور مختلف شعبوں میں نتیجہ خیز تعاون کیا ہے، جو جنوب-جنوب تعاون کا ایک نمونہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہو کر میں چین اور تنزانیہ کے درمیان روایتی دوستی کی تجدید، چین اور تنزانیہ کی ترقی اور احیاء کے مشترکہ خواب اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی شاندار تصویر کو حقیقت کا روپ دینے، دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مسلسل فروغ دینے اور چین-افریقہ ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لئے اپنی ہم منصب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہوں۔
محترمہ سامعہ نے کہا کہ 60 سال قبل تنزانیہ اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک نے یکجہتی، دوستی اور مخلصانہ تعاون کو مستحکم کیا ہے، ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا ہے اور دوطرفہ اور کثیر الجہتی امور میں ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنزانیہ اقتصادی اور سماجی ترقی میں چین کی انقلابی کامیابیوں اور مختلف شعبوں میں ترقی کے لئے چین کی حمایت کو سراہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تنزانیہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو جیسے بڑے اقدامات کی غیر متزلزل حمایت کرے گا، اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مضبوط بنائے گا۔