ایران کا قیمتی ترین میزائل دفاعی نظام تباہ کردیا، اسرائیلی دعویٰ
اسرائیل نے دو روز قبل ایران کی اصفہان ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ حملے میں ایران کا قیمتی ترین میزائل دفاعی نظام تباہ کردیا گیا۔ اسرائیل نے حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ کیا، حالانکہ یروشلم اس بارے میں خاموش ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع اور متعدد سیٹلائٹ تصاویر پوسٹوں نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ، اصفہان میں ایران کا ایس-300 فضائی دفاع، جو اس کی اہم نطنز جوہری سائٹ کی حفاظت کرتا ہے، ایرانی فضائی حدود کے باہر سے داغے جانے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی نشاندہی کیے بغیر تباہ کر دیا گیا۔
العربیہ اردو کے مطابق اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 19 اپریل کو ایرانی علاقے اصفہان پر حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا ہے۔ یہ میزائل اسرائیل کا تیار کردہ ہے اور اس کی رفتار آواز سے زیادہ ہے، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میزائل کا فضائی دفاعی نظام سے پتہ لگانا مشکل ہے۔ اپنا راستہ درست کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے یہ کامیابی سے اپنے ہدف تک پہنچتا ہے۔ 450 کلومیٹرکی رینج والے اس میزائل میں 150 کلو گرام وزنی وار ہیڈ تھا۔
نیویارک ٹائمز اخبار نے بھی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے جس ہتھیار سے ایرانی نطنز نیوکلیئر سائٹ کے فضائی دفاع کو نشانہ بنایا اس میں ایسی ٹیکنالوجی موجود تھی جو اسے ایرانی ریڈار سے بچنے کے قابل بناتی تھی۔
مغربی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کا مقصد ایران کو یہ پیغام دینا تھا کہ اسرائیل ایرانی دفاعی نظام کو مفلوج کرسکتا ہے۔