چین کا سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور غزہ میں جنگ بندی کے فوری نفاذ کا مطالبہ
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے کہا کہ "آئندہ نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچانا” اقوام متحدہ کا اصل مقصد ہے اور یہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے نوجوانوں کو دوبارہ پر امن زندگی شروع کرنے میں مدد فراہم کرے۔
فو چھونگ نے سلامتی کونسل کے "بحیرہ روم کے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں نوجوانوں کا کردار” کے عوامی اجلاس میں کہا کہ بحیرہ روم کے علاقے کے ارد گرد نظر ڈالیں تو غزہ کا تنازعہ سب سے فوری چیلنج ہے۔ نصف سال سے زائد تنازعات میں 34000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاتعداد نوجوان ملبے تلے دب چکے ہیں یا اپنے پیاروں کو کھونے کے غم میں ڈوب چکے ہیں۔ وہ استاد، ڈاکٹر، انجینئر اور معاشرے کے ستون بن سکتے تھے، لیکن بے رحم جنگ نے ان کی زندگیوں کو کھا لیا، ان کے گھر تباہ کر دیے، اور مستقبل کی امیدوں کو خاک میں ملا دیا۔ اولین ترجیح سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 پر مکمل عملدرآمد اور فوری جنگ بندی کا حصول ہے۔ غزہ کی پٹی پر ناکہ بندی کو ہٹانے کو فروغ دینا، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کو بڑھانا اور لوگوں کو بقا کی بنیادی ضمانتیں حاصل کرنے کی اجازت دینا ضروری ہے۔ جب ہر نوجوان کو تحفظ اور وقار حاصل ہو گا تب ہی علاقائی امن اور ترقی کی امید کی جا سکتی ہے۔