چین کا جوہری تحفظ اور انسانی ساختہ حادثات کی روک تھام کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا مطالبہ
زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ پر حال ہی میں کئی بار حملہ کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس معاملے پر ایک عوامی اجلاس منعقد کیا جس میں تمام فریقوں نے زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں سلامتی کی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ چین نے متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، مواصلات اور تعاون کی پاسداری کریں، جوہری تحفظ کے بنیادی اصولوں پر سختی سے عمل کریں اور انسانی ساختہ جوہری حادثات کی روک تھام کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے کہا ہے کہ یوکرین بحران ، یوکرین کی جوہری تنصیبات کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ایک سنگین چیلنج بن گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ پر بار بار ڈرونز کے ذریعے حملے کیے گئے ہیں اور نیوکلیئر پاور پلانٹ کے آس پاس کے علاقے پر گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے ، صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے۔ چین ایک بار پھر متعلقہ فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، جوہری تحفظ کے کنونشن اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی قوانین پر سختی سے عمل کرنے، جوہری تنصیبات کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی اقدام سے گریز کرنے اور انسانی ساختہ جوہری حادثات کی روک تھام کا مطالبہ کرتا ہے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ چین امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لئے کام جاری رکھے گا اور یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرے گا۔