News Views Events

چین اپنے خود مختار کریڈٹ کو برقرار رکھنے کا عزم اور صلاحیت رکھتا ہے، چینی میڈیا

0

 

بیجنگ ()
حال ہی میں چین کی وزارت خزانہ کے متعلقہ انچارج نے فچ انٹرنیشنل کریڈٹ ریٹنگ کمپنی کی جانب سے چین کے خودمختار کریڈٹ ریٹنگ آؤٹ لک کی درجہ بندی میں کمی کے معاملے پر صحافیوں کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں فچ کی طرف سے چین کے خودمختار کریڈٹ ریٹنگ آؤٹ لک کو کم کرنے پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ فچ خودمختار کریڈٹ ریٹنگ طریقہ کار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور میکرو لیورج کو مستحکم کرنے میں چین کی "معتدل مضبوطی، معیار اور کارکردگی کی بلندی ” کی مالیاتی پالیسی کے مثبت اثرات کی عکاسی کرنے میں ناکام رہا ہے۔انچارج نے یہ بھی کہا کہ چین کی معیشت کا طویل مدتی مثبت رجحان تبدیل نہیں ہوا ہے ، اور چینی حکومت کی اپنے اچھے خودمختار کریڈٹ کے تحفظ کی صلاحیت اور عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
10 اپریل کو فچ کی ویب سائٹ کے مطابق ، فچ نے چین کی "اے +” خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھا ، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ اس درجہ بندی کو چین کی "بڑی اور متنوع معیشت ، اب بھی اسی درجہ بندی والے ممالک کے مقابلے میں جی ڈی پی کی ترقی کے امکانات ، عالمی سامان کی تجارت کی مارکیٹ میں ناگزیر کردار ، مضبوط بیرونی فنانسنگ اور آر ایم بی کی ریزرو کرنسی کی حیثیت” کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم فچ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مزکورہ درجہ بندی کو ‘منفی’ کرنے کی وجہ ‘چین کے پبلک فنانس آؤٹ لک کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات’ اور ‘ اسے درپیش بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال ہے ۔ فچ نے یہ بھی ذکر کیا کہ "ریٹنگ کے نقطہ نظر سے، حالیہ برسوں میں بڑے مالی خسارے اور بڑھتے ہوئے سرکاری قرضوں نے چینی حکومت کی مالیاتی بفرز صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے”۔
فچ کے ریمارکس کے جواب میں چین کی وزارت خزانہ کے متعلقہ انچارج نے کہا کہ طویل مدت میں، معتدل خسارے کے حجم کو برقرار رکھنا اور قیمتی قرضوں کے فنڈز کا اچھا استعمال ملکی طلب کو بڑھانے، اقتصادی ترقی کی حمایت کرنے اور بالآخر اچھے خودمختار کریڈٹ کو برقرار رکھنے کے لئے سازگار ہے. چینی حکومت نے ہمیشہ معاشی ترقی کی حمایت، مالی خطرات کی روک تھام اور مالی استحکام کے حصول کے متعدد مقاصد پر عمل کیا ہے، اور خسارے کے تناسب کو مناسب سطح پر رکھنے کے لئے سائنسی اور منطقی طور پر خسارے کے حجم کا انتظام کیا ہے. 2024 ء میں خسارے کی شرح 3 فیصد مقرر کی گئی جو مجموعی طور پر معتدل اور معقول ہے اور مستقبل میں ممکنہ خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پالیسی کی گنجائش بھی محفوظ ہے۔
درحقیقت، حالیہ برسوں میں، چینی حکومت نے سپلائی سائیڈ اسٹرکچرل ریفارمز کے پانچ بڑے امور میں سے ایک کے طور پر ،”ڈیلیورائزنگ” کے کام پر خوب زور دیا ہے، اور مقامی حکومتوں کا لیوریج تناسب 2014 دنیا میں کم سطح اور نسبتا محفوظ رینج پر ہے۔ اس وقت، چین کی مقامی حکومت کے قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے کا کام منظم انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور صورتحال کنٹرول میں ہے ۔ متعلقہ محکمے مقامی حکومت کے قانونی قرضوں کے انتظام کو مضبوط بنانا جاری رکھے ہوئے ہیں، اور قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے کے پیکیج پر عمل درآمد کو مزید فروغ دیا جائے گا تا کہ پوشیدہ قرضوں کے خطرات کو روکنے اور حل کرنے کے لئے ایک طویل مدتی میکانزم بنانے کی کوشش جا ری رکھی جائے اور یوں اعلی معیار کی ترقی میں مقامی حکومت کے قرضوں کے خطرات کو بتدریج حل کیا جا سکے.
چین کی معاشی ترقی کے آؤٹ لک کے بارے میں فچ کے خدشات پر رپورٹنگ کرتے ہوئے ، متعدد غیر ملکی میڈیا اداروں نے بھی حکومتی حمایت کے ساتھ چین کی معاشی بحالی کے حالیہ اشارے پر توجہ دی ہے۔ سی این بی سی نے 10 اپریل کو بتایا کہ چینی حکومت مالیاتی مدد میں اضافہ کرکے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی بحالی کو تحریک دے رہی ہے۔ اس کے درآمدی اور برآمدی اعداد و شمار، سی پی آئی، پہلے دو مہینوں میں مقررہ سائز سے اوپر کے صنعتی اداروں کے منافع، اور سماجی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت ،سب توقعات سے زیادہ تھیں، جس نے 2024 میں تقریبا 5.0 فیصد کے جی ڈی پی نمو کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے چین کے اعتماد کو تقویت دی ہے ۔
تاریخی طور پر فچ، موڈیز اور اسٹینڈرڈ اینڈ پورز ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک کے بارے میں اپنے ریٹنگ میں زیادہ سخت رہے ہیں اور اکثر کم کریڈٹ ریٹنگ دیتے ہیں۔ تاہم، کسی ملک کے سرکاری قرضوں کے خطرے کی سطح کی پیمائش کرنے کے لئے، قرض کی سطح کو دیکھنے کے علاوہ، معاشی ترقی، بچت کی شرح، اور قرض کے ڈھانچے جیسے عوامل پر جامع طور پر غور کرنا بھی ضروری ہے. متعلقہ ذرائع نے نشاندہی کی کہ ریٹنگ ایجنسیاں محض مبصرین ہیں، اور ان کی تشخیص کے کچھ منفی اثرات ہوسکتے ہیں، لیکن یہ معیشت ہی ہے جو واقعی فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے. چین کی معیشت کی طویل مدتی مثبت ترقی کا رجحان قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بنیادی ضمانت فراہم کریگا ۔ گزشتہ سال چین کی معیشت نے عالمی اقتصادی ترقی میں ایک تہائی حصہ ڈالا اور عالمی ترقی کا سب سے بڑا انجن رہا ۔ یقیناً، اپنی خودمختار کریڈٹ اور ساکھ کے تحفظ کے لئے چین کے عزم اور صلاحیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، اور چین کے پاس طویل مدتی مستحکم ترقی کے حصول کے لئے شرائط اور اعتماد موجود ہے جو نئی ترقی کے ساتھ دنیا کے لئے نئی تحریک اور نئے مواقع لانا جاری رکھے گا.

Leave A Reply

Your email address will not be published.